Maktaba Wahhabi

50 - 84
﴿حدیث کا سننا اور لکھنا دنیا اور آخرت کو جمع کرنا ہے﴾ سہل بن عبداللہ زاہد رحمہ اللہ فرماتے ہیں جو شخص دنیا اور آخرت کی بھلائی چاہے وہ حدیث لکھا کرے اس میں دونوں جہانوں کانفع ہے۔ عبداللہ بن داؤد فرماتے ہیں حدیث سے جو شخص دنیاچاہے اس کے لئے دنیا ہے اور جو آخرت چاہے اسکے لئے آخرت ہے۔ حدیث کے بارے میں آپ فرمایا کرتے تھے کہ اسمیں جو اپنی مراد دنیا رکھے اس کے لئے دنیا اور جو آخرت رکھے اس کے لئے آخرت ہے۔ امام سفیان ثوری رحمہ اللہ فرماتے ہیں حدیث کا سننا، دنیا چاہنے والے کے لئے عزت کا باعث اور آخرت چاہنے والے کے لئے رشد و بھلائی کا سبب ہے۔ احمد بن منصور شیرازی نے کسی کے اشعار بیان کئے ہیں جن کاترجمہ یہ ہے۔ لوگو!حدیث کومضبوط تھام لو اس جیسی کوئی چیز کسی طرح نہیں۔ چونکہ دین نام ہے خیر خواہی کا اس لئے میں نے تمہاری واجب خیر خواہی ظاہر کر دی۔ ہم نے توروایت ہی میں تمام فقہ پائی اور کل احکام پائے اور تمام لغات پائے۔ میری راتوں کا انیس مسند حدیثوں کا ذکر ہے۔ جان لو کہ تمام فائدوں سے بہترین فائدہ علم کا حفظ کرنا ہے۔ جس نے حدیث کی طلب کی اس نے فضیلت کے خزانے جمع کر لئے اور ثابت رہنے والی دنیا سمیٹ لی۔ لوگو! ان روایتوں کو مضبوط پکڑ لو جنہیں امام مالک اور امام شعبہ، امام ابن عمرو، امام ابن زید، امام سفیان، امام یحییٰ، امام احمد بن حنبل، امام اسحق، امام ابن الفرات رحمہم اللہ جیسے ثقہ بزرگ اور پاک نفس لوگ روایت کرتے ہیں۔ ہمارے آئمہ روشن ستاروں کی طرح ہیں کیا کوئی شخص ان نورانی ستاروں کامقابلہ کر سکتا ہے؟؟۔ ﴿شاہان اسلام جنہوں نے اہلحدیث کیلئے بیت المال کا حصہ مقرر کیا ﴾ خلیفۃ المسلمین امیر المومنین سیدنا عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ نے حمص کے گورنر کے نا م
Flag Counter