Maktaba Wahhabi

89 - 84
الفاظ حدیث ہی بیان کر دیجئے۔ اب انہوں نے بلاسند ایک حدیث سنادی ۔ ایک مرتبہ ان سے کہاجاتا ہے کہ جناب! حدیثیں سنائیے توصاف انکار کر جاتے ہیں لو گ کہتے ہیں اچھا ایک ہی سہی۔ تو فرماتے ہیں اچھا سنو !مغیرہ کہتے ہیں کہ میں نے شعبہ رحمہ اللہ کو مٹکالڑھکاتے ہوئے دیکھاہے۔ دیکھا آپ نے۔ ابوبکر بن عیاش رحمہ اللہ کو کوئی حدیث بیان کرنی منظورنہ تھی اور اصحاب حدیث مجبور کررہے تھے تو ایک ایسی بات بیان کردی جس میں نہ تو کوئی بھلائی ہے نہ سننے والوں کو نفع بخش ہے۔ ﴿امام ابوبکر بن عیاش رحمہ اللہ کا کھلے لفظوں میں اہلحدیث کے فضائل ﴾﴿بیان کرنا﴾ حمزہ بن سعید مروزی رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں امام ابوبکر بن عیاش رحمہ اللہ نے ایک مرتبہ اپنا ہاتھ یحییٰ بن آدم رحمۃاللہ علیہ کے زانو پر مار کر فرمایا اے یحییٰ !دنیا میں کوئی قوم اہل حدیث سے افضل نہیں ۔ سعید بن یحییٰ بن ازہر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے امام ابوبکربن عیاش رحمۃاللہ سے سنا آپ فرماتے تھے۔ میں نے اہل حدیث سے افضل کسی قوم کو نہیں دیکھا۔ دیکھئے! وہ لوگ ایک ایک کلمہ سننے کے لئے میرے پاس کئی کئی مرتبہ آتے ہیں حالانکہ سنے بغیر بھی اگر میرا نام لے کر روایت کرناچاہیں تو کر سکتے ہیں۔ ہناد بن سری رحمۃاللہ علیہ کابیان ہے کہ ایک دن امام ابوبکر بن عیاش رحمۃ اللہ علیہ گھر سے نکلے اور اہل حدیث کا ایک مجمع اپنے دروازے پر دیکھ کر فرمانے لگے۔ یہ بہترین لوگ ہیں اگر یہ چاہتے تولوٹ جاتے اور کہہ دیتے ہم نے سنا۔
Flag Counter