Maktaba Wahhabi

179 - 236
احتیاط پیش نظر رہی ہو وہاں اس حنفیت کا جوڑ کیونکر لگے گا جس سے جمعرات کی صبح ہی سے مسجد کے درو دیوار پر ٹکٹکی بندھ جائے کہ حلال وحرام سے پیٹ کا دوزخ بھرلیا جائے۔ جہاں بھینس اور اس کی کَٹیا کی بیماری پر عرس ومیلاد کی نذریں ماننے کی تلقین ہوتی ہو۔ پیٹ پہنائی شب ہجر سے میلوں دراز ہو امام ابو حنیفہ اسے بے طمع آدمی سے ان کا تعلق کہاں تک قائم رہ سکتا ہے۔ کہاں جیل کی صبر آزما موت، کہاں قوالیوں کے طواف۔ لیکن چونکہ اہل حق پر طعن کے لئے فقہ حنفی کی آڑ لی گئی ہے اور فقہی فروع کو بہانہ کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔ اس لئے اربابِ توحید ہمیں اس طریق گفتگو میں معذور تصور فرمائیں۔ مقصود اسی طریقِ فکر کی وضاحت ہے جسے اہلحدیث اور دوسرے ائمہ سلف نے ترجیح دی ہے لیکن ادارہ رضوان نے اسے مذاق میں ٹالنے کی کوشش کی ہے کسی پر طعن مقصود ہے نہ تنقیص گفتگوئے عاشقاں دربابِ رب جذبہ عشق است نے ترک ادب وہابی مدیر رضوان نے اہل حدیث کے لئے وہابی کا لقب اہل حق کے لئے اختیار کیا ہے اللہ کا شکر ہے کہ اس سب وشتم کا پورا دھارا خود بخود ہی کسی اور طرف پھر گیا ہے اور اہل حق اس بے ہودہ گوئی سے محفوظ ہوگئے۔ کما قال علیہ السلام والصلام: كيف يصرف الله عني شتم قريش يسبون مذمماً وأنا محمد فی الجملہ نسبتے تبو کانی بود مرا بلبل ہمیں کہ قافیہ بود وبس است یہاں بحمد اللہ نہ کوئی وہابی ہے نہ نجدی نہ حنفی ہے نہ سہروردی۔ ان وقتی اور اختراعی نسبتوں سے نہ محبت ہے نہ نفرت، نہ کسی سے عشق ہے نہ بغض۔ حقیقت اسی قدر ہے کہ کتاب اللہ اور سنت سے وابستگی ہے۔ وہ بھی اس انداز سے کہ اس کے رد وقبول میں کسی غیر نبی کو کوئی معیاری اہلیت حاصل نہیں ہے کوئی طریقِ فکر ذہن پر محیط نہیں جس کی پابندی کتاب وسنت کے فہم میں حایل ہو۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter