Maktaba Wahhabi

114 - 154
اداروں کو شرف حاصل ہے۔ سب سے پہلے مولانا عبدالتواب کی تعلیق سے اس کی اشاعت ملتان سے ہوئی، بعد میں حیدرآباد دکن سے مولانا ابوالکلام آزاد کادمی نے ۱۳۸۶ھ میں اس کی پہلی جلد کو شائع کیا۔ بعد میں الدارالسلفیہ بمبئی نے اس کو پندرہ جلدوں میں شائع کیا۔ ابتدائی تین چار جلدیں بھی ۱۹۸۴ء میں شائع کی تھیں۔ (جو اب مکمل چھپ چکی ہے) اس کے صفحہ ۳۵۱ جلد دوم طبع مطابع الرشید مدینۃ المنورہ ۱۹۸۴ء میں بھی یہ حدیث انہیں الفاظ کے ساتھ موجود ہے، مگر جب دیوبندیوں نے ادارۃ القرآن و العلوم الاسلامیہ کراچی سے ۱۹۸۶ء میں اس کی اشاعت کی تو متن حدیث سے تحریف کرتے ہوئے (تحت السرۃ) کا اضافہ بھی کر دیا۔ اس اضافہ سے حدیث کا مفہوم یہ بن گیا کہ ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کے اندر ناف کے نیچے ہاتھ باندھے۔‘‘ انا ﷲ و ان اعلیہ راجعون۔ حالانکہ یہ صریحاً بددیانتی ہے۔ یہ حدیث ایک درجن کے قریب کتب حدیث میں پائی جاتی ہے اور کسی میں بھی (تحت السرہ) کا اضافہ نہیں ہے۔ اور جس نسخہ کے حوالے سے اس اضافہ کا دعویٰ کیا جاتا ہے اس کے ضعیف و معلول ہونے کا دیوبندی اکابرین کو بھی اقرار ہے۔ (تحفہ حنفیہ ص۴۱)۔ اصل حقیقت ادارۃ القرآن کراچی والوں نے سب سے پہلے مصنف ابن ابی شیبہ کی پہلی جلد میں تحت السرہ کا اضافہ کیا اس کے بعد طیب اکادمی ملتان اور پھر مکتبہ امدادیہ والوں نے بھی مکھی پر مکھی مارتے ہوئے مصنف میں تحت السرہ کا اضافہ کر دیا۔ لیکن اس تحریف کی اصل حقیقت کیا ہے وہ ہم الشیخ ارشاد الحق اثری فیصل آبادی حفظہ اللہ کے الفاظ میں پیش کرتے ہیں: اہل علم جانتے ہیں کہ مصنف ابن ابی شیبہ کے حوالہ سے اس اضافے کا ذکر سب
Flag Counter