Maktaba Wahhabi

140 - 154
اللفظ یعنی یہ ایک طویل حدیث کا اختصار ہے اور یہ صحیح نہیں اس معنی پر کہ دوبارہ رفع الیدین نہ کرتے تھے۔ (ابوداو‘د مع عون ص۲۷۳ ج۱ و ابوداو‘د ص۱۷۳ ج۱ طبع حلب۱۹۵۲ء) امام ابوداوٗد رحمہ اللہ کی اس جرح کو ان کے حوالے سے صاحب مشکوۃ (ص۷۷) میں، علامہ ابن عبدالبر نے (التمہید ص۲۲۰ ج۹) میں، حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے (التلخیص ص۲۲۲ج۱) پر اور علامہ شوکانی نے (نیل الاوطار ص۱۸۷ج۲) میں نقل کیا ہے۔ محدث عظیم آبادی نے (عون المعبود شرح سنن ابی داوٗد ص۲۷۳ ج۱) میں صراحت کی ہے کہ میرے پاس دو صحیح و معتبر قلمی نسخے ہیں جن میں یہ جرح موجود ہے، لیکن کتنے ستم کی بات ہے جب دیوبندی مکتب فکر کے محدث عظیم مولوی فخر الحسن گنگوہی نے ابوداوٗد کو اپنی تصحیح سے شائع کیا تو اس جرح کو متن سے نکال دیا۔ (ابوداوٗد ص۱۰۹)۔ گھر کی شہادت حالانکہ مولوی محمود حسن خان کی تصحیح سے جو ابوداوٗد کا نسخہ شائع ہوا تھا اس کے صفحہ ۱۱۶ جلد اول کے حاشیہ پر نسخہ کی علامت دے کر لکھا ہوا تھا کہ ایک نسخہ میں یہ عبارت بھی موجود ہے پھر مذکورہ تمام عبارت کو نقل کیا گیا ہے۔ ابوداوٗد میں تیسری تحریف ؐسنن ابی داوٗد ص۱۲۰ ج۱ میں امام ابوداوٗد نے ایک عنوان باب من أری القرأۃ اذا لم یجھر کا باندھا تھا مگر مولوی محمود حسن خان حنفی دیوبندی نے جب ’’ابوداوٗد‘‘ اپنی تصحیح سے شائع کروایا تھا اسے باب من کرہ القرأۃ الفاتحۃ الکتاب اذا جھر الامام سے
Flag Counter