Maktaba Wahhabi

48 - 154
جھٹلائے۔ یقینا ظالم فلاح نہیں پاتے۔‘‘ دوسرے مقام پر ارشاد ہے: فَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرٰی عَلَی اللّٰهِ کَذِبًا اَوْ کَذَّبَ بِاٰٰیتِہٖ اِنَّہٗ لَا یُفْلِحُ الْمُجْرِمُوْنَ (یونس:۱۷) پھر اس شخص سے بڑھ کر ظالم اور کون ہے جو اللہ پر جھوٹ باندھے یا اس کی آیات کو جھٹلائے بے شک مجرم لوگ فلاح نہیں پاتے۔ اللہ تعالیٰ پر جھوٹ بولنے والا گویا اللہ تعالیٰ پر جھوٹا بہتان لگاتا ہے لہٰذا اس سے بڑھ کر ظالم کوئی نہیں ہو سکتا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ بولنے پر وعید رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ بولنا، یا جانتے بوجھتے کوئی موضوع (جھوٹی) روایت بیان کرنا یا حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں تحریف کر کے اس کے معنی و مطلب کو بدل دینا ان تمام اعمال پر احادیث میں سخت وعید وارد ہوئی ہیں۔ (۱) جناب مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: ان کذبا علی لیس ککذب علی احد من کذن علی متعمدا فلیتبوأ مقعدہ من النار (صحیح بخاری کتاب الجنائز باب ما یکرہ من النیاحہ علی المیت رقم:۱۲۹۱، صحیح مسلم مقدمۃ الرقم۵) ’’بیشک مجھ پر جھوٹ باندھنا دوسرے لوگوں پر جھوٹ باندھنے کی طرح نہیں ہے جو شخص مجھ پر جان بوجھ کر جھوٹ بولے تو وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنا لے۔‘‘
Flag Counter