Maktaba Wahhabi

113 - 120
(۷۳) غیرُاﷲکے لیئے قیامِ تعظیمی کرنا: حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو رسولُ ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑھ کر کوئی محبوب نہ تھا، لیکن اسکے باوجودجب نبی صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لاتے تووہ کھڑے نہیں ہوتے تھے کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو مکروہ سمجھتے تھے۔[1] لیکن آج اس حدیث کے برعکس نام نہاد سنی علماء صوفیاء پیر اور ملاّ عوام سے خود کو پجوار ہے ہیں اور اپنے لیئے قیام تعظیمی کروارہے ہیں اور دلیل کے طور پر کہتے ہیں کہ رسولُ اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی لختِ جگرحضرت فاطمۃ الزہراء رضی اللہ عنہا کا کھڑے ہو کر استقبال فرمایا کرتے تھے۔میں کہتا ہوں : 1۔ رسولُ اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم جناب فاطمہ رضی اللہ عنہا کے لیئے احتراماً نہیں بلکہ شفقتاََ قیام فرماتے تھے کیونکہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی تھیں ۔ اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا قیام تعظیمی تھا تو آج سنی اپنی بیٹیوں کے لیئے قیام تعظیمی کیوں نہیں کرتے؟ 2۔ دوسری بات یہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم درجہ اور مرتبہ میں ہر اعتبار سے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہما سے بڑھ کر تھے لیکن پھر بھی صاحبزادی کے لیئے قیام فرماتے تھے،اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ہر بڑے درجے والا اپنے سے کم درجے والے کیلئے قیام کرے، مثلاََ باپ اولاد کے لیئے ، استادشاگرد کے لیئے ، شوہر بیوی کے لیئے ، پیر مرید کے لیئے ، عالم جاہل کے لیئے ، آقا غلام کے لیئے ، افسر ملازم کے لیئے اور امام اپنے مقتدی کے لیئے قیام تعظیمی کرے تو حدیثِ فاطمہ رضی اللہ عنہما پر عمل ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ عمل ناممکن ہے۔ پس بھائیو! اس مسئلے کی حقیقت کو سمجھو اور اس بدعت یعنی قیامِ تعظیمی کو چھوڑ دو۔ (۷۴) نمازِ عید سے قبل تقریرکرنا: آج کل کے اہلِ سنت مولوی عیدین کی نمازوں سے قبل تقریر کرتے ہیں اور اس تقریر کو اس قدر لازم کر لیا گیا ہے کہ گویا یہ تقریر نمازِ عیدین کا ایک جزوِلاینفک ہے جبکہ عیدین کی
Flag Counter