Maktaba Wahhabi

54 - 120
سونے پر مکاتَب بنی تھیں جسے رسولُ اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ادا کرکے ان سے نکاح کرلیاتھا۔ یہ سونا ان کا مہر تھا۔ 10۔  اُم المساکین حضرت زینب بنت خزیمہ رضی اللہ عنہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں ایک تولہ سونا اور دس تولہ چاندی مہر دیا تھا۔[1] 11۔ حضرت ام سلمہ بنت ابی اُمیہ رضی اللہ عنہا آپ کا مہر ساڑھے بارہ اوقیہ سونا تھا۔ [2] 12۔ حضرت ماریہ قبطیہ رضی اللہ عنہا یہ کنیز تھیں، ہدیتہ شاہ روم مقوقس کی طرف سے ملی تھیں ۔ اسلام قبول کرنے پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اپنے حرم میں داخل کرلیا تھا۔ علاوہ ازیں مہر کے سلسلے میں کچھ لوگ مبالغہ بھی کرنے لگے ہیں ۔شاید نام آوری کی خاطر آج کل لاکھ دولاکھ کا مہر رکھنا ایک رواج بنتا جا رہا ہے جبکہ صحیح حدیث میں امیر المومنین جناب عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کا یہ ارشاد موجود ہے کہ عورتوں کے حق مہر میں مبالغہ نہ کرو۔ اگر زیادہ حق مہر باندھنا دنیا میں عزت والی چیز ہوتی اوراﷲکے نزدیک تقویٰ والی ، تو اﷲکے نبی صلی اللہ علیہ وسلم زیادہ لائق تھے کہ زیادہ حق مہر مقرر فرماتے۔ میں نہیں جانتا کہنبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ساڑھے بارہ اوقیہ سونے سے زائد پر اپنی بیویوں سے نکاح کیا ہو اور بیٹیوں کا نکاح کیا ہو۔ [3] (۱۹) جہیز: کہا جاتا ہے کہ نبی ٔاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب اپنی لختِ جگر فاطمتہ الزہراء رضی اللہ عنہا کی رخصتی کی تو انہیں جہیز میں گھر گرہستی کا کچھ سامان بھی دیا جس میں چند برتن اور چمڑے کا ایک گدا وغیرہ شامل ہیں ۔ لہٰذا بیٹیوں کو نکاح کے بعد گھر سے رخصت کرتے ہوئے جہیز دینا عین سنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔
Flag Counter