Maktaba Wahhabi

71 - 120
نام سن کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود نہیں بھیجتے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ حقیقی درود کے منکر یہ لوگ ، درود پڑھنے کے منکر یہ لوگ ، اطاعتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے گزیزاں یہ لوگ ، سنتوں سے نفرت کرنے والے یہ لوگ، احادیث سے بے رغبتی رکھنے والے یہ لوگ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کے مقابل امتیوں کی تقلید کرنے والے یہ لوگ، احادیثِ شریفہ کی تاویلات کرنے والے یہ لوگ یعنی ہر جرم کا ارتکاب کرنے والے یہ لوگ مگر گستاخِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم صرف اہل حدیث ہیں، معلوم ہوتا ہے کہ ان کے ہاں گنگا الٹی بہتی ہے کہ اطاعت کرنے والے گستاخ اور اطاعت سے گریزاں عُشاّق کہلاتے ہیں ۔درود پڑھنے والے اہل حدیث ان کے نزدیک منکرین ِ درود ہیں جبکہ بدعت میں الجھ کر درودِ حقیقی سے محروم یہ خود ہیں اﷲتعالیٰ سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ (۳۷) خود ساختہ دعائیں (گنج العرش ، دعاء نور وغیرہ) امتِ مسلمہ کے لیئے شاید وہ دعائیں ناکافی تھیں جو کہ مسنون دعائیں کہلاتی ہیں لہٰذا کچھ دعائیں ازخود بنالی گئی ہیں ۔ ان بنانے والوں نے از خود ان دعائوں کا ثواب بھی مقرر کر لیا ہے۔ ان دعائوں میں دعائے گنج العرش، دعائے کمیل، روزہ رکھنے کی دعا، دعائے عکاشہ، دعائے نور، دعائے مغنی، دعائے جمیلہ اور کئی دیگر دعائیں شامل ہیں ۔ ان دعائوں کے ایجاد کرنے والوں نے ان کے اس قدر فضائل لکھے ہیں کہ عوام کی اکثریت نے مسنون دعائوں کو چھوڑ کر ان ہی دعائوں کو اختیار کر لیا ہے۔ ظاہر ہے کہ جب کم محنت پر زیادہ اجر ملے گا تو کون ہوگا جو زیادہ محنت کرے؟ اور اس چکر میں پڑے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے نکلی ہوئی مبارک و مسنون دعائوں کو یاد کرے، اور یہ سبق بھی شیطان نے لوگوں کو پڑھایا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعائوں سے زیادہ انہیں غیروں کی تعلیم کردہ دعائیں محبوب ہیں ۔وہ انہیں کے ورد کرتے اور انہی کی تسبیحات پڑھتے ہیں ۔ مسلمانو! ذرا سوچیں تو سہی کہ کیا وہ الفاظ اﷲکے نزدیک زیادہ بابرکت ہوسکتے ہیں جو آپ کی زبان مبارک سے ادا ہوئے یا وہ الفاظ جو کسی امتی کی زبان سے ادا ہوئے؟ یہ
Flag Counter