Maktaba Wahhabi

82 - 120
الوجود کا عقیدہ اصلاََ ہندو عقیدہ ہے۔ یہ خانقا ہی ڈاکو آپ کی دولت ایمانی پر شب وروز ڈاکہ ڈال رہے ہیں ۔ آپ کو اصل ایمان باﷲاور اتّباعِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے دور کرکے شرک و بدعات کی ظلمتوں میں غرق کر رہے ہیں بلکہ ان میں سے کچھ تو دولت ایمانی پر ڈاکے ڈالنے کے ساتھ ساتھ دولت دنیاوی پر بھی ہاتھ صاف کر رہے ہیں ۔ (۴۴) قوّالیاں :[1] عبادت کی یہ انوکھی قسم صرف مسلمانانِ برصغیر ہی میں مروج اور انہی کی ایجاد کردہ ہے۔ جس میں شیطان کی ذریت ڈھول ، تاشے، باجے، راگ ساز اور تالیاں پھٹکارتے ہوئے کبھی اﷲتعالیٰ کی حمد، کبھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نعت اور کبھی اولیاء اﷲکی منقبت پڑھتی ہے۔ قوالی کی محافل ہمارے نام نہاد سنی مسلمان ثواب دارین کے حصول کے لیئے منعقد کرتے ہیں ۔ان محافل میں اکثرروحانی سلسلوں کے پیرو مرشد بلائے جاتے ہیں ۔ ان کی صدارت میں یہاں شیطان کے ایجنٹ قوالوں کی شکل میں قوالیاں گاتے ہیں ۔ یہ قوالیاں نہ صرف شرکیہ الفاظ سے بھری ہوتی ہیں بلکہ ان میں بے حیائی کا بھی بھرپور مظاہر ہ کیا جاتا ہے کبھی کبھی شمع رسالت کے نام نہاد اور بے حیاپروانے شرم و حیا سے عاری ہو کر سر محفل ناچنا شروع کردیتے ہیں ۔ اس رقصِ بے ہنگم کا احترامی نام اہلِ طریقت نے وجد اور حال رکھا ہوا ہے اس کے معنیٰ یہ سمجھے جاتے ہیں کہ صاحب وجد اس وقت عالم معرفت میں ہے، عبد اور معبود کے درمیان سے تمام حجابات اس وقت دور ہوچکے ہیں ۔ جس کیفیت سے کبھی محبوبِ ربّ ِ دوجہاں بھی دوچار نہ ہوئے اس کیفیت سے قوالی کی ان محافل میں یہ حضرات اکثر دوچار ہو جاتے ہیں ۔ رب کی
Flag Counter