Maktaba Wahhabi

13 - 108
…۳… ماہ محرم اور عاشورۂ محرم عشرۂ محرم(محرم کے ابتدائی دس دن)میں شیعہ حضرات جس طرح مجالس عزا اور محافل ماتم برپا کرتے ہیں، ظاہر بات ہے کہ یہ سب اختراعی چیزیں ہیں اورشریعت اسلامیہ کے مزاج سے قطعاً مخالف۔اسلام نےتو نوحہ و ماتم کے اس انداز کو"جاہلیت" سے تعبیر کیا ہے اور اس کام کو باعث لعنت بلکہ کفر تک پہنچا دینے والا بتلایا ہے۔ بدقسمتی سے اہل سنت میں سے ایک بدعت نواز حلقہ اگرچہ نوحہ و ماتم کا شیعی انداز تو اختیار نہیں کرتا لیکن ان دس دنوں میں بہت سی ایسی باتیں اختیار کرتا ہے جن سے رفض و تشیع کی ہمنوائی اور ان کے مذہب باطل کا فروغ ہوتا ہے۔مثلاً شیعوں کی طرح سانحۂ کربلاکو مبالغے اور رنگ آمیزی سے بیان کرنا حضرت حسین رضی اللہ عنہ اور یزید کی بحث کے ضمن میں جلیل القدر صحابہ کرام(معاویہ اور مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہم وغیرہ)کو ہدف طعن و ملامت بنانے میں بھی تامل نہ کرنا۔ دس محرم کو تعزیے نکالنا، انہیں قابل تعظیم پرستش سمجھنا، ان سے منتیں مانگنا، حلیم پکانا، پانی کی سبیلیں لگانا اپنے بچوں کو ہرے رنگ کے کپڑے پہنا کر انہیں حسین رضی اللہ عنہ کا فقیر بنانا۔ دس محرم کو تعزیوں اور ماتم کے جلوسوں میں ذوق و شوق سے شرکت کرنا اور کھیل کود(گٹکے اور پٹہ بازی)سے ان محفلوں کی رونق میں اضافہ کرنا، وغیرہ ماہ محرم کو سوگ کا مہینہ سمجھ کر اس مہینے میں شادیاں نہ کرنا۔ ذوالجناح(گھوڑے)کے جلوس میں ثواب کا کام سمجھ کر شرکت کرنا۔ اور اسی انداز کی کئی چیزیں ہیں۔حالانکہ یہ سب چیزیں بدعت ہین جن سے نبی ٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے مطابق اجتناب ضروری ہے۔آپ نے مسلمانوں کو تاکید کی ہے۔ ((فَعَلَيْكُمْ بِسُنَّتِي وَسُنَّةِ الْخُلَفَاءِ الْمَهْدِيِّينَ الرَّاشِدِينَ تَمَسَّكُوا بِهَا وَعَضُّوا عَلَيْهَا بِالنَّوَاجِذِ وَإِيَّاكُمْ وَمُحْدَثَاتِ الْأُمُورِ فَإِنَّ كُلَّ مُحْدَثَةٍ
Flag Counter