Maktaba Wahhabi

301 - 211
ذلیل ورسوا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کون ؟ ہم نے پچھلے شمارہ میں ایک مرزائی پرچہ کی ایک دل فگار او ر منافرت انگیز عبارت کا تذکرہ کرتے ہوئے اپنی حکومت سے یہ اپیل کی تھی کہ وہ ایسے لوگوں کا سختی سے محاسبہ کرے جوایک اسلامی ریاست میں بستے ہوئے مسلمانوں کی عزت وآبرو پر حملہ آور ہوتے ہیں اور ان کے اکابر علماء، صلحاء ، اور مقدمات وشعائر کی گستاخی ،بے ادبی اور بےحرمتی کرتے ہیں ا ور صرف ا س جرم کی پاداش میں کہ انہوں نے محمد اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لائے ہوئے دین اور شریعت سے بغاوت کیوں نہیں کیا اور ان چیزوں کواس قدر مطہرہ مقدس کیوں خیال کرتےہیں جن سے رسول عربی علیہ السلام کا تعلق ،محبت اور وابستگی رہی ہے۔ اس سلسلہ میں ہم نے اس قماش کے لوگوں کی ایک نئی اور تازہ جارحیت کی نشاندہی کرتے ہوئے جوانہوں نے مسلمانوں کی ایک انتہائی معزز اور محترم اور گرامی قدر شخصیت مولانا محمد حسین بٹالوی رحمۃ اللہ علیہ کے بارہ میں کی تھی، اس بات کا وعدہ کیاتھا کہ اس شمارہ میں ہم اس کا علمی تجزیہ کریں گے اور بدلائل یہ ثابت کریں گے کہ مرزائی الزام کا اصل مصداق کون ہے ؟ حضرت مولانا محمد حسین بٹالوی رحمۃ اللہ علیہ یا مرزاغلام احمد قادیانی اور نورالدین بھیروی ؟ یاد رہے کہ مرزائی پرچے ” پیغام صلح “ نے اپنے شمارہ نمبر 20، 21 جلد 56 مورخہ 29 مئی 1968ء میں حکیم نورالدین بھیرومی اور حضرت مولانامحمد حسین بٹالومی رحمۃ اللہ علیہ کا موازنہ کرتے ہوئے لکھا کہ ” چونکہ مولانا بٹالوی نے مرزا قادیانی کے دعویٰ مسیحت کوقبول نہ کیا اس لیے اللہ تعالیٰ نے اسے ایساذلیل کیاکہ نام ونشان ہی مٹ گیا
Flag Counter