Maktaba Wahhabi

119 - 169
باب ہفتم ختم نبوت اور توہین رسالت کا مسئلہ سابقہ باب میں ہم نے مولانا وحید الدین خان صاحب کے تصورِ جہاد واَمن کا ایک تجزیاتی مطالعہ پیش کیا تھا،جبکہ ذیل میں ہم ختم نبوت اور توہین رسالت کے مسئلہ پر اُن کے افکار کا ایک علمی جائزہ پیش کر رہے ہیں۔ خان صاحب اور ختم نبوت کا مسئلہ مولانا وحید الدین خان صاحب کا دعویٰ ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد آج تک کسی نے بھی نبوت کا دعویٰ نہیں کیا ہے اور غیر پیغمبر کے لیے یہ ناممکن اَمر ہے کہ وہ نبوت کا دعویٰ کرے۔ رہے وہ لوگ کہ جن کی طرف دعوائے نبوت کی نسبت کی جاتی ہے تو اِس کی حقیقت غلط فہمی سے زیادہ کچھ نہیں ہے ۔ خان صاحب ایک جگہ لکھتے ہیں: ’’آپ نے ساتویں صدی کے ربع اول میں یہ اعلان کیا کہ میں خاتم الانبیاء ہوں۔ اِس کے بعد سے لے کر اب تک کوئی شخص نبی کا دعوے دار بن کر نہیں اٹھا۔ گویا کہ آپ کے الفاظ تاریخ کا ایک فیصلہ بن گئے ۔‘‘(ماہنامہ الرسالہ: اکتوبر ۲۰۱۱ء، ص۱۰۔۱۱) ایک اورجگہ لکھتے ہیں: ’’یہ بات نہایت اہم ہے کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد پورے تاریخی دور میں ساری دنیا میں کوئی بھی شخص ایسا پیدا نہیں ہوا جو اپنی زبان سے یہ دعویٰ کرے کہ میں خدا کا پیغمبر ہوں۔ اور جب کوئی شخص نبوت کا دعویٰ کرنے والا نہیں اٹھا تو پیغمبر اسلام کا یہ دعویٰ اپنے آپ ایک ثابت شدہ حقیقت بن گیا۔ آپ کے اِس اعلان کے بعد تقریباً چودہ سو سال گزرچکے ہیں، لیکن ابھی تک کوئی بھی شخص ایسا نہیں اٹھا جو اپنی زبان سے یہ اعلان کرے کہ میں خدا کا پیغمبر ہوں۔‘‘(ایضاً: ص ۱۱۔۱۲) خان صاحب کے بقول غیر پیغمبر کے لیے یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ وہ نبوت کا دعویٰ کرے۔ ایک جگہ لکھتے ہیں:
Flag Counter