Maktaba Wahhabi

138 - 169
متعین کیا جا سکتا ہے۔ پس آیت مبارکہ((الم))پڑھنے پر تیس نیکیاں ہیں جبکہ اِس آیت کا معنی ومفہوم جان لینا ممکن ہی نہیں ہے تو بغیر سمجھے قرآن مجید پڑھنے کا اجر وثواب نص حدیث سے ثابت ہوا۔ البتہ یہ بات درست ہے کہ قرآن مجید کو سمجھ کر پڑھنا، اُس کے نہ سمجھ کر پڑھنے سے بہتر اور افضل ہے۔ 2۔ایک اور مقام پر عقل کی اہمیت بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ’’اِس مجلس میں ایک بات میں نے یہ کہی کہ اسلام میں عقل کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔ میں نے اِس سلسلے میں حاضرین کو ایک حدیث سنائی۔ اس کے الفاظ یہ ہیں : ما خلق اللّٰه خلقا أکرم علیہ من العقل(المغنی عن حمل الأسفار للعراقی)یعنی اللہ تعالیٰ نے جو چیزیں پیدا کیں، اُن میں اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ اہمیت کی حامل چیز عقل ہے۔‘‘(ماہنامہ الرسالہ: اکتوبر ۲۰۱۰ء، ص ۲۹) حالانکہ یہ روایت ’ضعیف، ہے۔ امام عراقی رحمہ اللہ نے اس روایت کو ’ضعیف، کہا ہے۔(تخریج الإحیا: ۱؍۱۲۰)مغرب کے مطالعہ کے جو ثمرات جناب خان صاحب کو حاصل ہوئے اور جن سے محرومی کا وہ بقیہ علماء کو طعنہ بھی دیتے ہیں، اُن میں سے اہم ترین یہی عقل پرستی(rationalism)ہے کہ جسے وہ دین اسلام سے ثابت کرنے کی ایک ناکام سی کوشش فرما رہے ہیں۔ عقل کی اہمیت دین کے سمجھنے سمجھانے میں مسلّم ہے، اِس کا انکار نہیں ہے لیکن عقل کو جب وہ مقام دے دیا جائے جو اُس کا نہیں ہے تو اِسے ہی ظلم اور عقل پرستی کہتے ہیں۔ اُصولیین نے اُصول کی کتب میں ’حاکم، کی مبحث میں اِس بارے عمدہ بحث کی ہے کہ عقل کا شریعتِ اسلامیہ میں کیا مقام ہے؟ اور ہماری رائے میں اِس مسئلہ میں ماتریدیہ کا موقف معتدل نقطہ نظر کو بیان کرتا ہے۔ بہرحال خان صاحب نے ’عقل، کو وہ مقام دیا ہے جو شریعتِ اسلامیہ نے ’قلب، کو دیا ہے۔ اِس بارے ہم اگلے باب میں ان شاء اللہ! بحث کریں گے۔ مصادر شریعت کی بحث خان صاحب کا معاملہ بھی عجیب ہی ہے، ہر علمی مسئلے میں رائے دینے کی کوشش کرتے ہیں جبکہ دعویٰ یہ کرتے ہیں کہ میرا میدان دعوت کا ہے۔ ایک جگہ لکھتے ہیں:
Flag Counter