Maktaba Wahhabi

23 - 169
مولانا وحید الدین خان، مولانا وحید الدین خان؟۔‘‘ مسیح اور مہدی کی پہچان قارئین کرام!مہدی و مسیح یا مجدد و رجل مؤمن کی مذکورہ بالا صفات کی روشنی میں اب تک آپ یہ جان چکے ہوں گے کہ مسیح موعود اور مہدی زمان کون ہیں؟ مولانا وحید الدین خان صاحب کے نزدیک اگر اب بھی آپ مسیح موعود اور مہدیٔ زمان کو نہیں پہچان سکے تو آپ اندھے پن میں مبتلا ہیں۔ ایک جگہ خان صاحب لکھتے ہیں: ’’ اس استثنائی صفت کے باوجود جو لوگ اُس[مہدی ومسیح] کو نہ پہچانیں، وہ اِسی قسم کے اندھے پن میں مبتلا ہیں، جس اندھے پن کی بنا پر لوگوں نے پچھلے پیغمبروں کو نہیں پہچانا اور وہ اُن کے منکر بنے رہے۔‘‘(ماہنامہ الرسالہ: مئی ۲۰۱۰ء، ص ۵۱) خان صاحب کا کہنا یہ بھی ہے کہ آپ سے شریعت کا مطالبہ یہ ہے کہ مسیح موعود اور مہدی زمان کو پہچاننے کی کوشش کریں اور اُن کے مسیحیت یا مہدویت یا مجددیت کے کسی اعلان یا دعوے کا انتظار نہ کریں۔ ایک جگہ فرماتے ہیں: ’’ لوگوں سے یہ مطلوب ہو گا کہ وہ اعلان کا انتظار نہ کریں، بلکہ وہ رول کو دیکھ کر خود آنے والے کو پہچانیں اور اُس کا ساتھ دیں۔ جو لوگ اِس بصیرت کا ثبوت نہ دے سکیں، وہ تاریخ کے اِس آخری امتحان میں بلاشبہ ناکام قرار پائیں گے۔‘‘ (ماہنامہ الرسالہ: جولائی ۲۰۱۰ء، ص۱۳) پس قارئین کرام!جبکہ آپ پہچان چکے ہیں کہ مسیح موعوداور مہدی زمان کون ہے؟ اب آپ پر اُس کی نصرت اور اعانت واجب ہے۔ ایک جگہ خان صاحب لکھتے ہیں: ’’ حدیث میں، آنے والے کی نسبت سے، یہ الفاظ آئے ہیں : وجب علٰی کل مؤمن نصرہ واجابتہ(أبوداؤد، کتاب المھدی)یعنی ہر مومن پر یہ واجب ہو گا کہ وہ اُس کی آواز پر لبیک کہے اور اُس کا ساتھ دے۔‘‘(ماہنامہ الرسالہ: جولائی ۲۰۱۰ء، ص۱۵) خان صاحب کے بقول، اُنہوں نے اپنے مسیح یا مہدی ہونے کا کہیں بھی دعویٰ نہیں کیا ہے اور ہمارے نزدیک بھی انہوں نے یہ کہیں نہیں کہا کہ ’’ میں مہدی ومسیح ہوں‘‘۔ انہوں نے تو اُصولی بحث کے نتیجے میں مہدی ومسیح کی علامات بیان کر دی ہے اور حسنِ
Flag Counter