Maktaba Wahhabi

69 - 169
حشر میں جمع کر دے گی۔‘‘ اِس روایت میں ’دخان‘ دیگر علامات قیامت کے ساتھ جمع کیا گیا ہے جو اِس بات کی دلیل ہے کہ یہ نشانی بھی دیگر علامات کی طرح خرق عادات واقعات میں سے ہو گی۔ اللہ کے کلمہ کا غلبہ روایات میں قیامت کی علامات میں سے ایک علامت یہ بھی بیان کی گئی ہے کہ اللہ کا دین ہر کچے پکے مکان پر غالب ہو کر رہے گا۔ خان صاحب اِس کی تاویل کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ’’قرب قیامت کی علامتوں میں سے ایک علامت حدیث میں یہ بتائی گئی ہے کہ اُس زمانے میں اسلام کا کلمہ دنیا کے ہر چھوٹے اور بڑے گھر میں داخل ہو جائے گا(لاَ یَبْقٰی عَلٰی ظَھْرِ الْاَرْضِ بَیْتُ مَدَرٍ وَلَا وَبَرٍ اِلاَّ اَدْخَلَہُ اللّٰہُ کَلِمَۃَ الْاِسْلَاِمِ)۔ اِس سلسلے میں مزید یہ الفاظ آئے ہیں: بِعِزِّ عَزِیْزٍ، وَذُلِّ ذَلِیْلٍ(مسند أحمد، جلد۵، ص۴)۔ یعنی عزت والے کو عزت کے ساتھ اور ذلت والے کو ذلت کے ساتھ۔ اِس سے مراد سیاسی طاقت نہیں ہے۔ یہ ایک اُسلوبِ کلام ہے۔اِس کا مطلب یہ ہے کہ خواہی نہ خواہی یعنی کوئی شخص چاہے یا نہ چاہے، اسلام کا کلمہ بہرحال اُس کے گھر میں داخل ہو جائے گا۔ یہ واقعہ کس طرح ہو گا۔ کمپیوٹر ایج نے اِس بات کو پوری طرح قابلِ فہم بنا دیا ہے۔ تاریخ میں پہلی بار یہ ممکن ہوا ہے کہ عملاً ہر گھر میں اور ہر آفس میں کمپیوٹر داخل ہو گیا ہے۔ انٹرنیٹ اور ویب سائیٹ پر تمام اسلامی معلومات بھری جا رہی ہیں۔اب دنیا کے کسی بھی مقام پر اور کسی بھی آفس یا گھر میں ایک شخص اپنے کمپیوٹر کے ذریعے، اسلام کے بارے میں پوری معلومات خود اپنی زبان میں حاصل کر سکتا ہے۔ اِس معاملے پر غور کرتے ہوئے سمجھ میں آتا ہے کہ ہر گھر میں کلمہ اسلام کے داخلے سے مراد امکانی داخلہ(potential entry)ہے، نہ کہ واقعی داخلہ(actual entry)۔ اور امکانی داخلے کے اعتبار سے بلاشبہ، اسلام کا کلمہ ہر گھر میں داخل ہو چکا ہے۔‘‘(ماہنامہ الرسالہ:مئی ۲۰۱۰ء، ص۶۱۔۶۲) مسند احمد کی مذکورہ بالا روایت کہ جس کی خان صاحب نے تاویل کی ہے،کی مکمل عبارت یوں ہے:
Flag Counter