Maktaba Wahhabi

52 - 239
تصنیفات ان کی تصنیفات کے بیان سے قبل ہم قارئین کی توجہ اس بات کی طرف مبذول کرانا ضروری سمجھتے ہیں کہ بریلوی قوم کو مبالغہ آرائی کی بہت زیادہ عادت ہے۔ اور مبالغہ آرائی کرتے وقت غلط بیانی سے کام لینا ان کی سرشت میں داخل ہے۔ تصنیفات کے سلسلہ میں بھی انہوں نے بے جا غلو سے کام لیا ہے اور حقائق سے چشم پوشی کرتے ہوئے ان کی سینکڑوں تصنیفات گنوا دی ہیں، حالانکہ معاملہ اس کے برعکس ہے۔ ان کے متضاد اقوال کا نمونہ درج ذیل ہے : ان کے ایک راوی کہتے ہیں : "اعلیٰ حضرت کی تصنیفات 200 کے قریب تھیں۔ [1] ایک روایت ہے کہ 250 کے قریب تھیں۔ [2] ایک روایت ہے، 350 کے قریب تھیں۔ [3] ایک روایت ہے، 450 کے لگ بھگ تھیں۔ [4] ایک اور صاحب کہتے ہیں، 500 سے بھی متجاوز تھیں۔ [5] بعض کا کہنا ہے، 600 سے بھی زائد تھیں۔ ایک اور صاحب ان تمام سے آگے بڑھ گئے اور کہا کہ ایک ہزار سے بھی تجاوز کر گئی تھیں۔ [6] حالانکہ صورت حال یہ ہے کہ ان کی کتب کی تعداد، جن پر کتاب کا اطلاق ہوتا ہے، دس سے زیادہ نہیں ہے۔ شاید اس میں بھی مبالغہ ہو۔۔۔۔۔ تفصیل ملاحظہ فرمائیں : جناب بریلوی صاحب نے مستقل کوئی کتاب نہیں لکھی۔ وہ فتویٰ نویسی اور عقیدہ توحید کے حاملین کے خلاف تکفیر و تفسیق میں مشغول رہے۔ لوگ ان سے سوالات کرتے او ر وہ اپنے متعدد معاونین کی مدد سے جوابات تیار کرتے اور انہیں کتب و رسائل کی شکل دے کر شائع کروا دیا جاتا۔ بسا اوقات بعض کتب دستیاب نہ ہونے کے باعث سوالات کو دوسرے شہروں میں بھیج دیا جاتا، تاکہ وہاں موجود کتابوں سے ان کے جوابات کو مرتب کیا جا سکے۔
Flag Counter