بہترین تدبیر میرے علم ودانست میں اس اندرونی خطرے کا مقابلہ جن ہتھیاروں سے کیا جاسکتاہے ان میں ایک نہایت کارگر ہتھیار شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے علوم ومعارف کی مسلمانوں میں اشاعت ہے۔ اسلام کی پوری علمی واصلاحی تاریخ میں ان کے مانند دلیری وکامیابی سے کسی شخص نے شرک وبدعت کا مقابلہ نہیں کیا۔ وہ صحیح معنوں میں مجدِّد تھے اور بلا مبالغہ انھوں نے اسلام کی گرتی ہوئی عمارت از سر نو قائم کردی۔ ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی عظمت اس حقیقت کا اعتراف مسلمان مؤرخین ہی نے نہیں، یورپین مستشرقین نے بھی کیا ہے۔ جرمن اسکالر[1] لکھتا ہے: ’’اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ جو عظیم الشان تحریک اما م ابن تیمیہ ( رحمہ اللہ ) سے شروع ہوئی اور جس میں اسلام کے اصلی وحقیقی رجحانات پوری طاقت سے ظاہر ہوئے، اس نے ان کثیر اندر ونی وبیرونی خطروں کے مقابلے میں اسلام کی خود اعتمادی کا زبردست ثبوت پیش کیا ہے جو تیرہویں صدی عیسوی میں اسلام کے وجود کو لاحق تھے۔ صلیبی جنگوں اور ان سے بھی زیادہ تاتاری یلغاروں نے مسلمانوں کی قوت کو مفلوج اور ان کی خود اعتمادی کو بہت مضمحل کردیا تھا۔ اشعری اصول وعقائد کار آمد |
Book Name | فکر و عقیدہ کی گمراہیاں اور صراط مستقیم کے تقاضے |
Writer | شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ |
Publisher | دار السلام |
Publish Year | 2007 |
Translator | مولانا عبد الرزاق ملیح آبادی |
Volume | |
Number of Pages | 259 |
Introduction |