Maktaba Wahhabi

236 - 259
فصل 23 اللہ تعالیٰ اور بندے کے حقوق اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے بعض حقوق ہیں جن میں وہ کسی کو شریک نہیں کرتا اور انبیاء علیہم السلام کے بھی حقوق ہیں جن میں وہ دوسرے آدمیوں کو شریک نہیں بناتا، اور مومنین کے حقوق باہم مشترک ہیں۔ چنانچہ صحیحین میں حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے اونٹ پر سوار تھا، آپ نے فرمایا: ’’اے معاذ! کیا تو جانتا ہے کہ بندوں پر اللہ تعالیٰ کا حق کیا ہے؟ میں نے عرض کیا کہ اللہ تعالیٰ اور اس کا رسول ہی زیادہ جانتے ہیں۔ فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ کا حق بندوں پر یہ ہے کہ وہ اسی کی عبات کریں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ بنائیں۔‘‘ پھر فرمایا: ’’اے معاذ! کیا تو جانتا ہے کہ اللہ تعالیٰ پر بندوں کا کیا حق ہے؟ میں نے عرض کیا کہ اللہ تعالیٰ اور اس کا رسول زیادہ جانتے ہیں۔ فرمایا: ’’اگر وہ ایسا کریں تو بندوں کا حق اللہ تعالیٰ پر یہ ہے کہ وہ انھیں عذاب نہ دے۔‘‘[1] پس اللہ تعالیٰ اس بات کا مستحق ہے کہ اس کی عبات کی جائے اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ بنایا جائے۔ یہی اصل توحید ہے، جسے دے کر اس نے تمام رسول بھیجے اور کتابیں نازل کیں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَمَا أَرْسَلْنَا مِن قَبْلِكَ مِن رَّسُولٍ إِلَّا نُوحِي إِلَيْهِ أَنَّهُ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا أَنَا
Flag Counter