Maktaba Wahhabi

253 - 259
ہوتی ہے وہ ان کے معبودوں کی طرف پہنچ جاتی ہے۔کس قدر برا فیصلہ ہے جو وہ کرتے ہیں۔ ‘‘[1] اسی طرح فرمایا: ﴿ أَمْ لَهُمْ شُرَكَاءُ شَرَعُوا لَهُم مِّنَ الدِّينِ مَا لَمْ يَأْذَن بِهِ اللّٰهُ﴾ ’’کیا ان لوگوں نے اللہ کے ایسے شریک مقرر کر رکھے ہیں جنھوں نے ایسے احکام دین مقرر کردیے ہیں جو اللہ کے فرمائے ہوئے نہیں ہیں۔‘‘[2] اور اپنے نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمایا: ﴿ يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِنَّا أَرْسَلْنَاكَ شَاهِدًا وَمُبَشِّرًا وَنَذِيرًا ﴿٤٥﴾ وَدَاعِيًا إِلَى اللّٰهِ بِإِذْنِهِ وَسِرَاجًا مُّنِيرًا﴾ ’’اے پیغمبر! ہم نے تجھے گواہ، خوشخبری دینے والا، ڈرانے والا، اللہ کے حکم سے اسی کی طرف بلانے والا اور روشن چراغ بناکر بھیجا ہے۔‘‘ [3] بدعتی ضرور مشرک ہوتا ہے اس مذکورہ بالا آیت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خبر دی گئی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو بھیجا ہے تاکہ آپ اس کی طرف اسی کے حکم کے مطابق دعوت دیں۔ پس جو کوئی غیراللہ کی طرف دعوت دیتا ہے، شرک کرتا ہے اور جو اللہ تعالیٰ کے حکم کے بغیر اس کی طرف دعوت دیتا ہے تو بدعت کرتا ہے۔ شرک بھی ایک بدعت ہے اور بدعتی آہستہ آہستہ شرک کی طرف لوٹ جاتا ہے۔ کبھی کوئی بدعتی ایسا نہیں ہوا جس میں شرک کی کوئی نہ کوئی قسم موجود نہ ہو، جیسا کہ
Flag Counter