Maktaba Wahhabi

261 - 259
ۚ لَا تَبْدِيلَ لِخَلْقِ اللّٰهِ ۚ ذَٰلِكَ الدِّينُ الْقَيِّمُ وَلَـٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ ﴾ ’’پس آپ یک سو ہوکر اپنا منہ دین کی طرف متوجہ کردیں اللہ تعالیٰ کی وہ فطرت (لازم پکڑو) جس پر اس نے لوگوں کو پیدا کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کی تخلیق کو بدلنا نہیں۔ یہی راست دین ہے لیکن اکثر لوگ نہیں سمجھتے۔‘‘[1] پھر فرمایا: ﴿مُنِيبِينَ إِلَيْهِ وَاتَّقُوهُ وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَلَا تَكُونُوا مِنَ الْمُشْرِكِينَ ﴿٣١﴾ مِنَ الَّذِينَ فَرَّقُوا دِينَهُمْ وَكَانُوا شِيَعًا ۖ كُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَيْهِمْ فَرِحُونَ﴾ ’’اسی(اللہ تعالیٰ) کی طرف رجوع کر کے اس سے ڈرتے رہو اور نماز قائم رکھو اور مشرکین میں سے نہ ہو جاؤ جن لوگوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کردیا اور خود بھی گروہ گروہ ہوگئے ہر گروہ اسی چیز پرجو اس کے پاس ہے، نازاں ہے۔‘‘[2] مشرکوں میں پھوٹ پس اہل ِشرک متفرق ہیں اور اہل اخلاص متفق ہیں۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ وَلَا يَزَالُونَ مُخْتَلِفِينَ ﴿١١٨﴾ إِلَّا مَن رَّحِمَ رَبُّكَ ۚ وَلِذَٰلِكَ خَلَقَهُمْ ﴾ ’’وہ ہمیشہ اختلاف ہی میں رہتے ہیں۔ بجز ان کے جن پر تیرے رب نے رحم کیا اور اللہ نے اسی لیے انھیں پیدا کیا ہے۔‘‘[3] پس اہل رحم مجتمع ومتفق ہیں اور مشرکین اپنے دین میں پھوٹ ڈال چکے ہیں اور فرقے بناچکے ہیں۔ یہ امر واقع ہے کہ جہاں بھی شرک وبدعت کا وجود ہوگا، اختلاف وتفریق ضرور پیدا
Flag Counter