Maktaba Wahhabi

265 - 259
باتیں باتفاق جملہ علمائے دین صریح کفر ہیں۔ یہ مسائل مزید شرح وبسط کے متقاضی ہیں مگر یہاں اس کی گنجائش نہیں۔ ہم نے صرف اصول کی طرف اشارے کردیے ہیں اور تفصیل دوسری کتابوں میں بیان کی ہے۔ یہاں ہم نے مقاصدِ شریعت، اللہ تعالیٰ کے لیے اخلاصِ دین اور صرف اسی وحدہ لاشریک کے لیے عبادت اور شرک وبدعت کی تمام راہوں کے انسداد کی طرف اشاروں پر اکتفا کیا ہے، کہ یہی اصل اسلام ہے، تمام انبیائے کرام علیہم السلام کے دین کی یہی حقیقت ہے اور توحید رب العالمین بھی یہی ہے۔ فہم توحید میں غلطی اہل کلام اور اہل بدعت کے بہت سے فرقوں نے خود توحید کے معنی متعین کرنے میں سخت غلطی کی ہے حتیٰ کہ اس کی حقیقت ہی الٹ دی ہے۔ چنانچہ بعض نام نہاد صوفیوں نے کہا ہے کہ توحید ربوبیت غایت اصلی ہے اور اس میں فنا ہوجانا اس کی انتہا ہے اور یہ کہ جب آدمی نے توحید ربوبیت کا مشاہدہ کرلیا تو اس سے نیکی، بدی سب کا بوجھ اتر گیا۔ اس خیال کا نتیجہ یہ ہوا کہ امر ونہی اور وعد و وعید سب ان کی نظر میں معطل ہوگئے۔ انھیں یہ ٹھوکر اس لیے لگی ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی مشیّت میں (جو تمام مخلوقات کو شامل ہے) اور اس کی محبت ورضامندی میں (جو طاعات کے ساتھ خاص ہے) فرق نہ کر سکے۔ یا یوں کہیں کہ اس کے کلمات تکوینیہ میں (جو نیک وبد سب پر نافذ ہیں) اور اس کے کلمات دینیہ[1] (جن کی موافقت، انبیاء واولیاء کے ساتھ خاص ہے) میں فرق نہ کرسکے ، حالانکہ بندے پر واجب ہے کہ ربوبیت الٰہی کی شہادت کے ساتھ ساتھ، جو مومن وکافر اور نیک وبد سب کو عام ہے، اس
Flag Counter