رو سے وہ تمام مخلوقات کی مشابہت ومماثلت سے الگ ہوگیا ہے تو وہی شخص ہدایت پر ہے اور وہ اس توحید کو پاگیا ہے جسے لے کر انبیاء علیہم السلام آئے اور کتابیں نازل ہوئی ہیں، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے سورئہ اخلاص اور سورئہ کافرون میں واضح فرمادیا ہے۔ قرآن کی تقسیم مطالب کے لحاظ سے قرآن تین حصوں پر منقسم ہے۔ ایک حصہ توحید پر مشتمل ہے، ایک تہائی حصے میں گزشتہ واقعات اور قصص ہیں اور ایک تہائی حصے میں امر ونہی ہے۔ سورئہ اخلاص ایک تہائی قرآن، یعنی توحید کا خلاصہ ہے، جیسا کہ نبی ٔکریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ‘‘ایک تہائی قرآن کے برابر ہے۔‘‘[1]کیونکہ اس سورت میں ذات الٰہی اور اس کے اسماء وصفات کا اثبات ہے، یعنی توحید قولی کی جامع ہے۔ فرمایا: ﴿ قُلْ هُوَ اللّٰهُ أَحَدٌ ﴿١﴾ اللّٰهُ الصَّمَدُ ﴿٢﴾ لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ ﴿٣﴾ وَلَمْ يَكُن لَّهُ كُفُوًا أَحَدٌ ﴾ ’’اے پیغمبر! کہہ دو کہ اللہ ایک ہے، اللہ بے نیاز ہے، نہ اس کی اولاد ہے اور نہ وہ کسی کی اولاد ہے اور نہ اس کے کوئی برابر ہے۔‘‘ [2] سورئہ کافرون میں توحید قصدی عملی ہے، اس میں مخلص مومنوں کو، جو اللہ واحد ہی کی عبادت کرتے ہیں، مشرکوں سے جدا کر دیا گیا ہے جو اللہ کے ساتھ غیراللہ کی بھی عبادت |
Book Name | فکر و عقیدہ کی گمراہیاں اور صراط مستقیم کے تقاضے |
Writer | شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ |
Publisher | دار السلام |
Publish Year | 2007 |
Translator | مولانا عبد الرزاق ملیح آبادی |
Volume | |
Number of Pages | 259 |
Introduction |