Maktaba Wahhabi

76 - 127
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ جَاءَكُمْ فَاسِقٌ بِنَبَإٍ فَتَبَيَّنُوا أَنْ تُصِيبُوا قَوْمًا بِجَهَالَةٍ فَتُصْبِحُوا عَلَى مَا فَعَلْتُمْ (الحجرات: ۶) ’’اے ایمان والو! اگر تمہارے پاس کوئی فاسق خبر لے کر آئے تو تحقیق کر لو ایسا نہ ہو کہ تم کسی قوم کو نقصان پہنچا دو نادانی کے ساتھ پھر اپنے کئے پر تمہیں پشیمان ہونا پڑے۔‘‘ یہ ہم سے نہیں ہو سکتا:۔ یقین جانیے ہم میں کمی ہے تو صرف اس چیز کی کہ بزرگانِ دین پر کفرو شرک کی چاندماری نہیں کرتے ہیں جبکہ عثمانیوں کے نزدیک موحد خالص بننے کے لئے شرط ہے کہ ہر مجلس میں اولیائے عظام کو مشرک ثابت کیا جائے۔ ہم میں اتنی جرأت نہیں ہے ہمیں اللہ ایسی جرأت سے بھی بچائے۔ میرے بھائی اگر ہم انہیں کافر و مشرک کہیں گے تو ان کا کچھ نہیں بگڑے گا اپنے ہی ایمان کا ستیاناس ہو جائے گا آسمان کی طرف تھوکا منہ کو آتا ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: أَيُّمَا رَجُلٍ قَالَ لِأَخِيهِ يَا كَافِرُ، فَقَدْ بَاءَ بِهَا أَحَدُهُمَا (صحيحين) ـ ’’جس نے اپنے کسی بھائی کو کافر کہا ان میں ایک ضرور کافر ہو گیا۔‘‘ نیز فرمایا: إِذَا قَالَ الرَّجُلُ: هَلَكَ النَّاسُ فَهُوَ أَهْلَكُهُمْ ـ (مسلم) ـ ’’جب کوئی کہے لوگ تباہ ہو گئے تو وہ خود ان سب سے زبادہ تباہ ہے۔‘‘ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کا قول ہے کہ جو شخص اس لئے کسی مسئلہ میں دلچسپی لیتا ہے تاکہ کوئی نہ کوئی ضرور کافر ہو جائے تو وہ انسان اس کے کافر ہونے سے پہلے خود
Flag Counter