Maktaba Wahhabi

11 - 90
((اِنِّيْ لَمْ أَنْہَ عَنِ الْبُکَائِ وَلَکِنِّيْ نَہَیْتُ عَنْ صَوْتَیْنِ أَحْمَقَیْن فَاجِرَیْن صَوْتٌ عِنْدَ نِعْمَۃٍ لَہْوٌ وَلَعِبٌ وَمَزَامِیْرُ الشَّیْطَانِ،وَ صَوْتٌ عِنْدَ الْمُصِیْبَۃِ لَطْمُ وُجُوْہٍ وَ شَقُّ جُیُوْبٍ وَ رَنَّۃُ شَیْطَانٍ))[1] ’’میں نے رونے سے کبھی منع نہیں کیا مگر دو احمق و فاجر آوازوں سے روکا ہے،ایک وہ آواز جو کھیل تماشے اور شیطانی نغموں کے ساتھ ہوتی ہے اور دوسری مصیبت کے وقت بَین کرنے کی۔‘‘ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے: ((صَوْتَانِ مَلْعُوْنَانِ فِيْ الدُّنْیَا وَ الْآخِرَۃِ مِزْمَارٌ عِنْدَ نِعْمَۃٍ وَ رَنَّۃٌ عِنْدَ مُصِیْبَۃٍ))[2] ’’ دو آوازیں دنیا و آخرت میں ملعون ہیں:نعمت کے وقت چیخ چنگاڑ ا ور موسیقی اور مصیبت کے وقت چیخ و پکار اور بَین۔‘‘ 3۔گانے بجانے کی مذمّت:قرآن کریم میں: قرآنی آیات میں بھی گانے کی مذمّت وارد ہوئی ہے چنانچہ ارشادِ الٰہی ہے: ﴿وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یَّشْتَرِيْ لَہْوَ الْحَدِیْثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰہِ بِغَیْرِ عِلْمٍ وَیَتَّخِذُہَا ہُزُواً أُولَٰئِکَ لَہُمْ عَذَابٌ مُّہِیْنٌ﴾(سورۂ لقمان:۶) ’’ اور بعض لوگ ایسے بھی ہیں جو لغو باتیں(لہو الحدیث)کو مول لیتے ہیں کہ بے علمی کے ساتھ لوگوں کو اللہ کی راہ سے بہکائیں اور اسے ہنسی بنائیں،یہی وہ لوگ ہیں جن کیلئے رسوا کرنے والا عذاب ہے۔‘‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کاارشاد ہے: ((لَا یَحِلُّ بَیْعُ الْمُغَنِّیَاتِ وَلَا شِرَاؤُہُنَّ وَ لَا تِجَارَۃٌ فِیْہِنَّ وَ ثَمَنُہُنَّ حَرَامٌ
Flag Counter