Maktaba Wahhabi

28 - 90
فرمایا: ’’ مجھے قسم ہے اس ذات کی جس نے مجھے حق کے ساتھ مبعوث فرمایا ہے،کوئی شخص جب گانا گاتے ہوئے اپنی آواز اونچی کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ دو شیطان بھیج دیتا ہے جو اسکے دونوں کندھوں پر چڑھ کر اسکے سینے پر پاؤں مارنے(رقص کرنے)لگتے ہیں،اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے سینۂ مبارک کی طرف اشارہ فرمایا:اور جب تک وہ خاموش نہ ہوجائے وہ پاؤں مارتے ہی رہتے ہیں۔‘‘[1] اس حدیث میں اس آیت کے کلمات﴿لَہْوَ الْحَدِیْثِ﴾کی وضاحت آگئی کہ اس سے مراد گانا و موسیقی اور گلوکار و موسیقار ہیں اور یہ آیت ہی انہی اشیاء کو حرام کرنے کیلئے نازل کی گئی ہے۔ تفسیر و آثارِ صحابہ رضی اللہ عنہم ا ور آثارِتابعین رحمہم اللہ و غیرہ: اس آیت کے سببِ نزول کا پتہ کئی دیگر آثارِ صحابہ رضی اللہ عنہم اور اقوالِ تابعین رحمہم اللہ سے بھی چلتا ہے: 1۔اثرِ ترجمان القرآن رضی اللہ عنہما: ترجمان القرآن حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے الادب المفرد امام بخاری،مصنف ابن ابی شیبہ،سنن کبریٰ بیہقی اور تفسیر ابن جریر طبری میں مروی ہے: ((نَزَلَتْ فِي الْغِنَائِ وَ اَشْبَاہِہٖ))[2] ’’ یہ آیت گانے بجانے و غیرہ کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔‘‘
Flag Counter