Maktaba Wahhabi

51 - 90
4۔آثارِ امام شعبی رحمہ اللہ: معروف تابعی امام عامر بن شراحیل شعبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: (اِنَّ الْغِنَائَ یُنْبِتُ النِّفَاقَ فِي الْقَلْبِ کَمَا یُنْبِتُ الْمَائُ الزَّرْعَ وَ اِنَّ الذِّکْرَ یُنْبِتُ الْاِیْمَانَ فِي الْقَلْبِ کَمَا یُنْبِتُ الْمَائُ الزَّرْعَ)[1] ’’ بلا شبہ گانا دل میں یوں نفاق پیدا کرتا ہے جس طرح پانی فصل اُگاتا ہے،اور بلا شبہ ذکرِ الٰہی دل میں یوں ایمان کو بڑھاتا ہے جیسے پانی فصل کو اُگاتا ہے۔‘‘ اس اثر کی سند کو معروف محدّث علّامہ البانی نے حسن درجہ کی قرار دیا ہے،یہ اثر نبی رضی اللہ عنہ کے ارشاد کی شکل میں مرفوعاً بھی مروی ہے لیکن اس مرفوع روایت کی سند ضعیف ہے۔[2] افاداتِ علّامہ ابنِ قیّم اورگاناوموسیقی: حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ،الامام العادل و الخلیفہ الراشد حضرت عمر بن عبد العزیز اور امام شعبی رحمہ اللہ کے آثار کے آغاز کا مفہوم ایک ہی ہے اور حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ والے اثر کو ذکر کرکے علامہ ابن القیّم نے لکھا ہے: ’’اگر کوئی کہے کہ باقی سارے گناہوں کو چھوڑ کر صرف گانے بجانے کیلئے یہ بات خاص کرنے کی کیا وجہ ہے کہ یہ دل میں نفاق کو جنم دیتا ہے؟ تو اسے یہ جواب دیا جائے گا کہ یہ اس بات کی زبردست دلیل ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم دلوں کے طبیب و ڈاکٹر تھے،وہ دلوں کے احوال و اعمال کو سمجھتے اور انکی بیماریوں اور انکے علاج کو خوب جانتے تھے۔وہ انکے طریقے سے انحراف کرنے والے ان لوگوں کی طرح نہیں تھے جنھوں نے دلوں کا علاج کرتے کرتے پہلے سے بڑی بیماری میں مبتلا کردیا اور مریض کو دوا
Flag Counter