Maktaba Wahhabi

71 - 90
بلا موسیقی اشعار پڑھنا[گانا]یا بلا ساز خوش آوازی ایک سوال: اب اگر کوئی کہے کہ شادی اور عید کے مواقع پر صرف دَف کے ساتھ کچھ اشعار کہنے کے سوا موسیقی و ساز کے ساتھ گانے کے حرام ہونے کا پتہ تو قرآنی آیات،احادیثِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور سلفِ امت کے آثار و اقوال سے چل گیا ہے،لیکن اگر کوئی موسیقی و ساز کے بغیر ہی عام اشعار و غیرہ گائے تو اسکے بارے میں کیا حکم ہے؟ اس کا جواب: علامہ محمد ناصر الدین البانی رحمہ اللہ نے اس کا جواب یہ دیا ہے کہ موسیقی کے بغیر محض اشعار کا پڑھنا نہ تو مطلقاً حرام ہے اور نہ ہی مطلقاً حلال ہے کیونکہ تمام اشعار تو حرام نہیں ہیں بلکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے توصحیح بخاری،ابوداؤداورابن ماجہ میں فرمایا ہے: ((اِنَّ مِنَ الشِّعْرِ لَحِکْمَۃٌ))[1] ’’ بعض اشعار حکمت سے لبریز ہوتے ہیں۔‘‘ شعروں کے بارے میں ہی ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ((ہُوَ کَلَامٌ،فَحَسَنُہٗ حَسَنٌ وَ قَبِیْحُہٗ قَبِیْحٌ))[2] ’’وہ محض ایک کلام ہے۔اگر وہ اچھے کلام پر مشتمل ہیں تو اچھے ہیں اور اگر وہ بُرے کلام پر مشتمل ہیں تو برے ہیں۔‘‘ جبکہ ام المؤمنین حضرت عائشہ صدّیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:
Flag Counter