Maktaba Wahhabi

9 - 90
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم مقدمہ از قلم:امام و خطیب مسجدِ نبوی فضیلۃ الشیخ صلاح البدیر،مدینہ منورہ۔ 1۔گانے بجانے کی شرعی حیثیّت: خطبۂ مسنونہ اور حمد و ثناء باری تعالیٰ و صلوٰۃ و سلام بر نبی ٔخیر الانام صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد: اللہ کے بندو!اللہ کا تقویٰ اختیار کرو،اسکے تقویٰ میں ہی سرفرازی واعلیٰ نسبی ہے،ارشادِ الٰہی ہے: ﴿یَآ أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَ قُوْلُوْا قَوْلًا سَدِیْداً ٭یُصْلِحْ لَکُمْ أَعْمَالَکُمْ وَ یَغْفِرْ لَکُمْ ذُنُوبَکُمْ وَّ مَنْ یُّطِعِ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہٗ فَقَدْ فَازَ فَوْزاً عَظِیْماً﴾(سورۃ الاحزاب:۷۰۔۷۱) ’’اے ایمان والو!اللہ سے ڈرو اور سیدھی سیدھی(سچی)باتیں کیا کرو،تاکہ اللہ تعالیٰ تمہارے کام سنوار دے اور تمہارے گناہ معاف فرمادے،اور جو بھی اللہ اور اسکے رسول کی تابعداری کرے گا اُس نے بڑی مراد پالی۔‘‘ اے مسلمانو!اہلِ اسلام اس دین کے سائے میں عزّت و شرف کی زندگی گزارہے ہیں،اس میں ایمان کی مٹھاس،یقین و اطمینان کی ٹھنڈک،اطاعت کا اُنس اور عبادت ادا کرنے کا مزہ پاتے ہیں،اس دینِ اسلام کی تعلیمات غیر فطری امور کے سامنے ایک مضبوط قلعے کی مانند کھڑی ہوجاتی ہیں۔انسان کو شہوانی حرکات و افعال سے بچاتی ہیں اور اسکے دکھوں اور غموں کا خاتمہ کر دیتی ہیں۔جو شخص اللہ کے دین پر رہے حقیقتاً وہی امیر و غنی ہے چاہے وہ بظاہر غریب ہی کیوں نہ ہو،اور کتنا فقیر ہے وہ شخص جس نے اللہ سے عداوت رکھی،چاہے وہ بظاہر امیر و غنی ہی کیوں نہ ہو۔
Flag Counter