Maktaba Wahhabi

47 - 49
نے کتاب الصلاۃ میں ایک باب باندھا ہے جو کہ موسوم ہے (باب من رأی القرائۃ اذا لم یجھر) لیکن مولانا نے اس باب کو اس طرح تبدیل کر دیا اور یوں کہا (باب من کرہ القرآئۃ بفاتحۃ الکتاب اذا جھر الامام) اور اس تحریف کو ثابت کرنے کے لئے ایک اور تحریف کی طرف مجبور ہوئے کہتے ہیں ( یہ باب اور طرح سے بھی ثابت ہے) (باب من ترک القراء ۃ فیما جھر الامام) ۔ جبکہ دنیابھر کے اور دوسرے نسخوں میں یہ باب اس طرح نہیں ملتا سوائے نسخہ (مجتبائیہ) کے۔ (دیکھئے کتاب الردود ص ۲۴۱‘۲۴۶)۔ اسی طرح مولوی شبلی نعمانی حنفی عمل کو ایمان سے الگ ثابت کرنے کے لئے ایک آیت میں لفظ(و) کے بجائے حرف(ف) استعمال کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ ( ف) تعقیب کا معنی دیتی ہے جو کہ ایمان کے بعد حاصل ہوتا ہے۔ اصل آیت یوں ہے: ﴿وَمَنْ یُّوْمِنُ بِاللّٰہِ وَیَعْمَلْ صَالِحًا﴾ (الطلاق۔۱۱) تحریف شدہ آیت ﴿وَمَنْ یُّوْمِنُ بِاللّٰہِ فَیَعْمَلْ صَالِحًا﴾ (دیکھئے کتاب الردود ص ۲۴۸) اسی طرح ادارۃ القرآن و العلوم الالسلامیۃ کراچی والے نے بھی مصنف ابن ابی شیبہ میں ایک حدیث میں لفظ ( تحت السرۃ) کا اضافہ کیا ہے ۔ تاکہ اس سے ناف کے نیچے ہاتھ باندھنا ثابت ہو۔مصنف ابن ابی شیبہ ج۱ ص ۳۹۰۔ جبکہ اس ادارہ کے وجود سے پہلے دنیا کے کسی بھی نسخہ میں اس حدیث میں یہ لفظ نہیں تھا۔ اسی طرح محمود الحسن دیو بندی صاحب نے سنن ابی داؤد کی ایک اور حدیث جس میں ( عشرین لیلۃ) کا لفظ ہے اس کو حاشیہ میں (عشرین رکعۃ) سے تحریف کر دیا ہے تا کہ بیس رکعت تراویح کو ثابت کر دیں جب کہ اس سے پہلے تمام نسخوں میں لفظ عشرین لیلۃ ہی ثابت ہے (الردود ص۵۸ ۲) یہ ہے ان بزرگوں کی دینداری اور تقویٰ۔ اور جو لوگ دین کے اندر تحریف کرتے ہیں ان لوگوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے۔ ﴿لَھُمْ فِی الدُّنْیَا خِزْيٌ وَلَھُمْ فِی الآخِرَۃِ عَذَابٌ عَظِیْمٌ﴾ (سورۃ المائدہ آیۃ ۳۳،۴۱) ایسے لوگوں کے لئے دنیا میں رسوائی ہے اورآخرت میں بڑا عذاب ہے۔
Flag Counter