Maktaba Wahhabi

111 - 120
تصور شیخ کچھ عملی واقعات گذشتہ صفحات میں تصور شیخ کے کچھ عملی واقعات ضمنا مذکور ہوئے ہیں،چند اورحکایتیں بطور نمونے کے یہاں مندر ج ہیں: ۱- ’’خان صاحب نے فرمایا کہ ایک دفعہ حضرت گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ جوش میں تھے اورتصورشیخ کا مسئلہ درپیش تھا،فرمایا کہ کہہ دوں،عرض کیا گیا کہ فرمایئے،پھر فرمایا کہ کہہ دوں،عرض کیا گیا کہ فرمایئے،پھر فرمایا کہہ دوں،عرض کیا گیا فرمایئے،توفرمایا کہ: ’’تین سال کا مل حضرت امداد کا چہرہ میرے قلب میں رہا ہے،اور میں نے ان سے پوچھے بغیر کوئی کام نہیں کیا،پھر اورجوش آیا،فرمایا کہہ دوں،عرض کیا گیا کہ حضرت ضرور فرمایئے،فرمایا کہ اتنے سال(راوی کہتے ہیں کہ یاد نہیں رہا کہ کتنے سال خاں صاحب نے فرمائے)حضرت صلی اللہ علیہ وسلم میرے قلب میں رہے اورمیں نے کوئی بات بغیر آپ سے پوچھے نہیں کی،یہ کہہ کر اورجوش پیدا ہوا فرمایا کہ اورکہہ دوں،عرض کیا گیا کہ فرمایئے،مگر خاموش رہے،لوگوں نے اصرار کیا توفرمایا کہ بس رہنے دو،اگلے دن بہت سے اصرار کے بعد فرمایا کہ بھائی پھراحسان کا مرتبہ رہا‘‘[1] ۲- ’’ایک دن مولوی امیر شاہ خاں صاحب نے حضرت(مولانا رشیداحمد گنگوہی)قدس سرہ سے ایک قصہ بیان کیا کہ میں ایک روز مسجد حرام میں ایک بزرگ کے پاس بیٹھا ہوا تھا۔ان کے پاس ایک نو عمر درویش آئے اور بیٹھ گئے،وہ بزرگ جن کے پاس میں بیٹھا ہوا تھا اس درویش کی طرف مخاطب ہوکر کہنے لگے کہ بھائی تمہارے قلب میں بڑی اچھی چیز ہے،ان بیچاروں نے اپنا حال چھپانا چاہا مگر انہوں نے پردہ ہی فاش کردیا،کہنے لگے کہ
Flag Counter