Maktaba Wahhabi

70 - 120
امامان دین کا احتجاج شاہ اسماعیل دہلوی: علامہ شاہ اسماعیل دہلوی رحمۃ اللہ علیہ نے ’’تقویۃ الایمان‘‘ میں اس مسئلہ پر بڑی محققانہ بحث فرمائی ہے اور دلائل نقلیہ وعقلیہ کے ذریعہ اس غلط عقیدے کی زبردست تردید فرمائی ہے۔آپ کے علاوہ دوسرے اجلہ علما ء اور اساطین علم وفن نے بھی اس غیر اسلامی اعتقاد پر نکیر فرمائی ہے ان کی بھی تحریریں پیش کی جائیں گی،پہلے ملاحظہ ہو شاہ اسماعیل شہید کا ناصحانہ بیان: ’’غرضیکہ جو کچھ ہندو اپنے بتوں سے کرتے ہیں وہ سب کچھ یہ جھوٹے مسلمان انبیاء اور اولیاء اور اماموں اور شہیدوں سے اور فرشتوں سے اور پریوں سے کر گذرتے ہیں اور دعویٰ مسلمانی کیے جاتے ہیں،سبحان اللہ یہ منھ اور یہ دعوی؟ سچ فرمایا اللہ صاحب نے سورہ یوسف میں: ﴿وَمَا یُؤْمِنُ أَکْثَرُہُمْ بِاللّٰهِ إِلاَّ وَہُم مُّشْرِکُون﴾[1] ’’اور نہیں مسلمان ہیں اکثر لوگ مگرکہ شرک کرتے ہیں‘‘ یعنی اکثر لوگ جو دعویٰ ایمان کارکھتے ہیں وہ شرک میں گرفتار ہیں پھر اگر کوئی سمجھانے والا ان لوگوں سے کہے کہ تم دعویٰ ایمان کا رکھتے ہو اور افعال شرک کے کرتے ہو،یہ دونوں راہیں کیوں ملائے دیتے ہو؟ اس کا جواب دیتے ہیں کہ ہم تو شرک نہیں کرتے بلکہ اپنا عقیدہ انبیاء و اولیاء کی جناب میں ظاہر کرتے ہیں،شرک جب ہوتا کہ ہم ان انبیاء واولیاء کو،پیروں اور شہیدوں کو اللہ کے برابر سمجھتے،یوں تو ہم نہیں سمجھتے ہیں،بلکہ ہم ان کو اللہ ہی کا بندہ جانتے ہیں اور اسی کا مخلوق،اور یہ قدرت تصرف کی اسی نے ان کو بخشی ہے،اس کی مرضی سے عالم میں تصرف کرتے ہیں اور ان کا پکارنا عین اللہ ہی کاپکارنا ہے اور ان سے مدد
Flag Counter