Maktaba Wahhabi

44 - 73
مولانا اشرف علی تھانوی حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی اپنی معروف کتاب ’’اصلاح الرسوم‘‘ میں فرماتے ہیں: عشرئہ محرم میں حدیث سے دو امر ثابت ہیں: نویں دسویں کا روزہ اوردسویں تاریخ اپنے گھر والوں کے خرچ میں قدرے وسعت کرنا جس کی نسبت وارد ہواہے کہ اس عمل سے سال بھر تک روزی میں وسعت رہتی ہے۔باقی امور حرام یہ ہیں: (۱). تعزیہ بنانا،جس کی وجہ سے طرح طرح کا فسق و شرک صادر ہے۔بعض جہلاء کا اعتقاد ہوتا ہے کہ نعوذ باللہ اس میں حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ رونق افروز ہیں اور اس وجہ سے اس کے آگے نذر و نیاز رکھتے ہیں۔جس کا مَآ اْھِلَّ بِہٖ لِغَیرِ اللّٰہِ(چڑھاوے کا کھانا جائز نہیں)میں داخل ہو کر کھانا حرام ہے۔اس کے آگے دست بستہ تعظیم سے کھڑے ہوتے ہیں۔اس طرف پشت نہیں کرتے،اس پر عرضیاں لٹکاتے ہیں،اس کو زیارت کہتے ہیں،اور اس قسم کے واہی تباہی معاملات کرتے ہیں جو صریح شرک ہیں۔ان معاملات کے اعتبار سے تعزیہ اس آیت کے مضمون میں داخل ہیں:﴿أَتَعْبُدُونَ مَا تَنْحِتُونَ﴾(کیا ایسی چیز کو پوجتے ہو جس کو خود تراشتے ہو)اور طرفہ ماجرا یہ ہے کہ یا تو اس کی بے حد تعظیم وتکریم ہو رہی تھی اور یا دفعۃًاس کو جنگل میں لے جاکر توڑ پھوڑ کر برابر کیا۔معلوم نہیں آج وہ ایسا بے قدر کیوں ہوگیا۔واقعی جو امر خلاف شرع ہوتا ہے وہ عقل کے بھی خلاف ہوتا ہے۔بعض نادان یوں کہتے ہیں کہ
Flag Counter