Maktaba Wahhabi

549 - 621
پہلی بحث :… یہودیوں میں نفاق منافقت یہودی اخلاقیات میں سے ہے۔ جس کے بارے میں یہودی مشہور ہیں، اور یہ اخلاق بھی ان کے ساتھ ازل سے ہی مشہور ہے۔ یہاں تک کہ اب یہ یہودی تاریخ کی ایک واضح علامت بن گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی مقدس کتاب میں یہودی منافقت کی چند ان شکلوں کے بارے میں خبر دی ہے جو یہودی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں مسلمانوں کے ساتھ اپنایا کرتے تھے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَإِذَا لَقُوْکُمْ قَالُواْ آمَنَّا وَإِذَا خَلَوْاْ عَضُّواْ عَلَیْکُمُ الأَنَامِلَ مِنَ الْغَیْظِ ﴾ (آل عمران:۱۱۹) ’’اور جب تم سے ملتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم ایمان لے آئے اور جب الگ ہوتے ہیں تو تم پر غصے کے سبب انگلیاں کاٹ کاٹ کھاتے ہیں۔‘‘ اور فرمانِ الٰہی ہے: ﴿وَإِذَا جَآؤُوْکُمْ قَالُوْا آمَنَّا وَقَد دَّخَلُوْا بِالْکُفْرِ وَہُمْ قَدْ خَرَجُواْ بِہِ وَاللّٰہُ أَعْلَمُ بِمَا کَانُوْا یَکْتُمُوْنَ﴾ (المائدہ:۶۱) ’’اور جب یہ لوگ تمہار ے پاس آتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم ایمان لے آئے حالانکہ کفر لے کر آتے ہیں او راسی کو لے کر جاتے ہیں اور جن باتوں کو یہ مخفی رکھتے ہیں اللہ اُن کو خو ب جانتا ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ (جوکہ یہودی نفسیات کو بہت خوب جانتا ہے) نے اپنی مقدس کتاب میں ان یہودی اخلاقیات کو کئی مواقع پردرج کیا ہے؛ اور انہیں اس کی وجہ سے ذلیل کیا ہے؛ تاکہ مسلمان منافقت اور دھوکا بازی کے ان یہودی اسلوبوں سے بچ کررہ سکیں۔ حقیقت تو یہ ہے کہ انسان اس سے ہیبت کھا جاتا ہے، اوراس کا تعجب اسے کہیں سے کہیں لے جاتا ہے کہ کیسے منافقت ان لوگوں کے دلوں میں رچ بس گئی ہے؛ حتی کہ لگتا ہے کہ یہ ان کی پیدائشی صفت ہے جو ہر شہر اور ہر دور میں ان کے ساتھ چپکی ہوئی ہے۔ لیکن جب انسان یہودی کتابوں کی طرف رجوع کرتا ہے (خصوصاً کتاب تلمود) تاکہ وہ ان کتابوں میں اس یہودی وصف کی بنیادی تفسیر ووضاحت تلاش کرے، (توپتہ چلتا ہے کہ) تلمود کے لکھنے والوں نے یہودی نفوس میں نفاق کا بیج بویا ہے۔ جسے انہوں نے شرعی اور دینی رنگ میں رنگ دیا ہے۔ اور اسے انہوں نے ایک شرعی واجب اور اپنے وسائل میں سے ایک وسیلہ بنالیا ہے جس سے وہ اپنی دینی یا ذاتی خواہشات پوری کرسکیں۔
Flag Counter