Maktaba Wahhabi

101 - 342
22۔ رسول رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کی نرم پالیسی کامیاب رہی فتح مکہ مکرمہ کے روز اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کسی صورت میں خوں ریزی نہیں چاہتے تھے۔ آپ کی دلی خواہش تھی کہ قریش بغیر لڑائی کے ہتھیار ڈال دیں، چنانچہ آپ نے حکم دیا کہ ابوسفیان رضی اللہ عنہ کو ایک ایسی جگہ کھڑا کیا جائے جہاں سے وہ مکہ مکرمہ کی طرف جاتے ہوئے تمام لشکر کو دیکھ سکیں، چنانچہ ان کو وادی کی تنگ گزرگاہ پر کھڑا کیاجاتا ہے۔ ان کے ساتھ سیدنا عباس رضی اللہ عنہ بھی تھے۔ دراصل اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم قریش پر نفسیاتی جنگ مسلّط کرناچاہتے تھے۔ آپ چاہتے تھے کہ ابوسفیان رضی اللہ عنہ دیکھ لیں اسلامی لشکر کس قدر منظم اور اسلحے سے لیس ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پلاننگ کامیابی سے ہمکنار ہوتی ہے۔ اسلامی لشکر کو دیکھ کر ابوسفیان رضی اللہ عنہ نے اس حقیقت کو تسلیم کر لیا کہ قریش اس لشکر کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔
Flag Counter