Maktaba Wahhabi

159 - 342
40۔اس شاعر کے نصیب جاگ اٹھے مکہ مکرمہ میں قریش کا ایک شاعر عبداللہ بن زبعری تھا۔ یہ قریشی النسل تھا اور اس کے ذیلی قبیلے بنو سہم سے تعلق رکھتا تھا۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا شدید دشمن، اسلام سے سخت بغض رکھنے والا عبداللہ فتح مکہ مکرمہ کے بعد اپنی جان کے ڈر سے نجران بھاگ گیا۔ اس زمانے میں شاعروں کے اشعار مخالفین کے لیے بڑی اہمیت کے حامل سمجھے جاتے تھے۔ عبداللہ ساری زندگی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت میں اشعار کہتا رہا اور قریش کو آپ کے خلاف بھڑکاتا رہا۔ شاعرِ اسلام حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ بھی ان لوگوں کو ترکی بہ ترکی جواب دیتے رہے۔ جب یہ نجران بھاگا تو وہاں بھی اسے سیدنا حسان رضی اللہ عنہ کے اشعار سے واسطہ پڑ گیا۔ انھوں نے اپنے اشعار میں اسے بزدلی اور راہِ فرار اختیار کرنے پر عار دلائی۔ وہ اشعار تو یقینا بہت سارے ہیں مگر ہم صرف ایک شعر کا مفہوم بیان کر کے آگے بڑھتے ہیں:
Flag Counter