Maktaba Wahhabi

163 - 342
42۔ اللہ کی قسم! یہ سچی نبوت ہے مکہ مکرمہ فتح ہو چکا ہے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ابھی مکہ مکرمہ میں ہی مقیم ہیں۔ مکہ مکرمہ کے تین بڑے چودھری:ابو سفیان بن حرب، عتاب بن اسید اموی اور حارث بن ہشام کعبہ کے صحن میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا بلال بن رباح رضی اللہ عنہ کو حکم دیا کہ وہ اذان دیں۔ سیدنا بلال رضی اللہ عنہ نے اپنی خوبصورت اور بلند آواز میں کعبہ کی چھت پر چڑھ کر اذان دینا شروع کی ۔ان کی آواز سے حرم مکی گونج رہا ہے۔ عتاب اپنے ساتھیوں سے کہہ رہا ہے کہ اچھا ہوا، میرا باپ اسید یہ اذان سننے سے پہلے ہی وفات پا چکا ہے ورنہ اسے ایک ناگوار آواز سننا پڑتی۔ ابوجہل کا بھائی حارث بن ہشام بولا:اگر مجھے معلوم ہو جائے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم حق پر ہیں تو میں ان کا پیروکار ‘ ان کا فرماں بردار بن جاؤں۔ ابوسفیان بن حرب کہنے لگا:واللہ! میں کچھ نہیں کہوں گا کیونکہ اگر میں بولوں گا تو (اس نے بیت اللہ کے صحن میں پڑی ہوئی کنکریوں کی طرف اشارہ کر کے کہا) یہ کنکریاں بھی میرے بارے میں خبر دے دیں گی۔
Flag Counter