Maktaba Wahhabi

266 - 342
70۔کیا تم اپنی بہن کے لیے اسے پسند کرو گے؟ ہم میں سے کوئی بھی شخص اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک سیرت کا مطالعہ کرے گا تو اسے معلوم ہو گا کہ آپ کے اور آپ کے صحابہ کے درمیان بہت قریبی رابطہ اورہم آہنگی تھی۔ صحابۂکرام آپ سے شدید محبت کرتے تھے۔ آپ کی خدمت میں حاضر ہوتے، آپ کو اپنے احوال سے آگاہ کرتے، آپ سے گھریلو مسائل میں مشورہ کرتے۔ کسی کی بیٹی جوان ہو جاتی تو وہ آپ سے عرض کرتا:اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم میری بیٹی بالغ ہو گئی ہے، آپ کی نگاہ میں کوئی مناسب رشتہ ہو تو رہنمائی فرمائیں۔ آپ کا اخلاق اتنا عظیم تھا کہ صحابہ کرام بغیر کسی خوف و جھجک کے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوالات کرتے اور ان کے شافی جوابات پاتے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کی تربیت کرتے۔ آئیے! آپ کی تربیت کے انداز کے حوالے سے ایک خوبصورت واقعہ پڑھتے ہیں: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کرام کے ساتھ مسجد نبوی میں تشریف فرما ہیں۔ ایک نوجوان مجلس میں داخل ہوا۔ وہ آپ سے سوال کرنا چاہتا ہے۔ کوئی ایسا ویسا سوال! اس جیسا سوال کوئی اپنے باپ، اپنے بھائی یا اپنے دوست سے بھی کرنے کی جرأت نہیں کر سکتا۔ آج تک اس قسم کا سوال شاید ہی کسی نے اپنے قائد، اپنے مربی سے کیا ہو؟ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف التفات فرمایا، اس نوجوان کی طرف محبت بھری نظروں سے دیکھا تو وہ گویا ہوا:(یَارَسُولَ اللّٰہِ اِئْذَنْ لِي فِی الزِّنَا) ’’اللہ کے رسول! مجھے زنا کی اجازت دے دیجیے۔‘‘
Flag Counter