Maktaba Wahhabi

311 - 342
83۔غلطی بھی معاف ہوگئی اور کفارہ بھی ادا ہو گیا رمضان المبارک کے مقدس اور مبارک مہینے میں ، دن کے وقت مسلمانوں پر روزے فرض کیے گئے ہیں، راتوں کو عبادت کا بطور خاص اہتمام ہوتا ہے۔ روزہ رکھنے کے بعد بہت سی جائز اور حلال چیزیں روزہ دار پر حرام ہوجاتی ہیں۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ان تمام مسائل کو بڑی وضاحت سے اپنی امت کو بتا دیا۔ روزے کی حالت میں اپنی بیوی کے ساتھ ازدواجی تعلقات کی ممانعت ہے۔ اگر کوئی شخص اس کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کا کفارہ یہ ہے کہ یا تو ایک غلام آزاد کرے یا وہ دو ماہ کے مسلسل روزے رکھے یا پھر ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائے۔ مدینہ طیبہ میں مسلمان روزے رکھ رہے ہیں کہ بشری تقاضوں کے مطابق ایک صحابی سلمہ بن صخر بیاضی سے یہی غلطی ہوجاتی ہے کہ وہ روزے کی حالت میں اپنی بیوی سے ازدواجی تعلقات استوار کر بیٹھے۔ روزے فرض ہونے کے بعد غالباً یہ پہلی غلطی تھی جو کسی صحابی سے سرزد ہوئی۔
Flag Counter