Maktaba Wahhabi

336 - 342
93۔اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لباس کی سادگی ابوبردہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں ایک مرتبہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوا۔ سیدہ نے ہمیں ایک موٹا سا تہبند نکال کر دکھایا۔ یہ کپڑا یمن میں تیار ہوتا تھا۔ پھر سیدہ نے ہمیں ایک اوڑھنے والی چادر بھی دکھائی جسے (مُلَبَّدَۃٌ) ’’موٹی چادر‘‘ کہا جاتا تھا۔ دونوں چیزیں دکھانے کے بعد انھوں نے اللہ تعالیٰ کی قسم کھا کر فرمایا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دو کپڑوں میں وفات پائی۔، ، صحیح البخاري، حدیث:3108،5818، و صحیح مسلم، حدیث:2080۔ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ایک چٹائی پر سو کر اٹھے تو آپ کے پہلو پر چٹائی کے نشانات تھے۔ ہم نے کہا:اللہ کے رسول! کیا ہی بہتر ہو اگر ہم آپ کے لیے ایک نرم سا بستر بنا دیں۔ قارئین کرام! اب دیکھیے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس کے جواب میں کیا ارشاد فرماتے ہیں؟ ارشاد ہوا:’’میرا دنیا سے کیا تعلق؟ دنیا میں میری مثال تو اس مسافر جیسی ہے جو تھوڑی دیر کے لیے کسی درخت کے سائے تلے ٹھہرتا ہے، پھر اسے چھوڑ کر اپنی راہ لیتا ہے۔‘‘، ، جامع الترمذي، حدیث:2377، یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ اگر ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ پر نظر دوڑائیں تو معلوم ہوتا ہے کہ آپ کی مبارک زندگی ہر پہلو سے سادگی کی تصویر تھی۔ آپ نے نہ صرف اپنی زندگی سادگی سے گزاری بلکہ اپنے صحابہ کرام کی تربیت بھی اس انداز میں کی کہ دنیا کی بے وقعتی کو خوب واضح کیا۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے
Flag Counter