Maktaba Wahhabi

36 - 342
6۔ … اور فضالہ کی کایا پلٹ گئی فضالہ بن عمیر بن ملوح لیثی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے شدید دشمنوں میں سے ایک تھا۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ مکرمہ کے موقع پر مکہ مکرمہ میں مقیم تھے تو فضالہ نے بظاہر اسلام قبول کر لیا، مگر یہ شخص دل میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شدید بغض اور عناد رکھتا تھا۔ اس نے پروگرام بنایا کہ اسے جب بھی موقع ملا، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو قتل کر دے گا۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے قتل کا منصوبہ کوئی معمولی کام نہ تھا۔ فضالہ کو خوب معلوم تھا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ دس ہزار کا لشکر ہے اگر (وہ خدانخواستہ) اپنے اس ناپاک منصوبے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو بھی اس کے بچنے کی کوئی صورت نہیں۔ اسے فوراً ہی گرفتار کر کے قتل کر دیا جائے گا۔ مگر حسد اور عناد ایسی بری لعنتیں ہیں کہ جو انسان کو دیوانہ بنا دیتی ہیں، اس کے سوچنے اور سمجھنے کی صلاحیتوں کو مفلوج کر کے رکھ دیتی ہیں اور وہ عاقبت نااندیش ہو کر غلط کام کربیٹھتا ہے۔
Flag Counter