Maktaba Wahhabi

277 - 421
اجازت نہ آؤ اور آپ میرے گھر میں بغیر اجازت آئے ہیں۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: "اگر میں تجھے معاف کر دوں تو کیا تو نیکی کی شاہراہ پر گامزن ہو جائے گا؟" اس شخص نے جواب دیا: "میں وعدہ کرتا ہوں کہ میں پھر یہ کام کبھی نہ کروں گا۔" آپ نے فرمایا: "میں نے تجھے معاف کیا۔" (تفسیر قرطبی: 16/317، زیر تفسیر: ولا تجسسوا) حریت مسکن پر قیود: اگرچہ اسلام حریت مسکن کا قائل ہے لیکن لوگوں کے آرام و راحت کی خاطر اس پر بھی کچھ پابندیاں اور قیود عائد کی گئی ہیں۔ جو کہ حسب ذیل ہیں: 1۔ مکان مسلمانوں کے گزرنے کے راستہ میں نہ ہو کہ انہیں گزرنے میں دقت ہو یا ان کا راستہ بند ہو جائے، دوسرے یہ کہ وہ قبروں پر نہ بنایا جائے، چنانچہ سیدنا ابو برزہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کیا: "یا نبی اللہ! مجھے کوئی ایسی چیز بتائیں جو میرے لیے انتہائی مفید ہو۔ آپ نے فرمایا: (اعزل الأذي عن طريق المسلمين) (بخاری، رقم: 6616، مجمع الزوائد: 3/191، رقم: 4319) "مسلمانوں کے راستہ سے اذیت دینے والی چیزوں کو ہٹا دو۔" سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبر پر مکان یا قبر کو پکا کرنے سے منع فرمایا۔ (مجمع الزوائد: 3/61) 2۔ وہ مکان مشرکین کی اقامت گاہ میں نہ ہو جہاں وہ اپنے دینی شعائر ادا کرنے کی طاقت و استطاعت نہ رکھتا ہو۔ چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (انا برئ من كل مسلم يقيم بين اظهر المشركين) "میں ہر اس مسلمان سے بری ہوں جو مشرکوں کے درمیان مقیم رہے۔" (رواہ الطبرانی فی الکبیر فی مسند جریر بن عبداللہ، تفسیر ابن کثیر الآیۃ 73 من سورۃ الانفال، سنن ابوداؤد، رقم: 2645)
Flag Counter