Maktaba Wahhabi

290 - 421
کرے۔" (رواہ الترمذی فی سننہ: 2/1169 او ہو حدیث حسن) خاوند کا عورت سے راضی ہونا عورت کے جنت میں داخل ہونے کے اسباب میں سے ایک سبب ہے۔ جس کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "عورت جب پانچ نمازیں پڑھے، رمضان کے روزے رکھے، اپنی شرم گاہ کی حفاظت کرے اور اپنے خاوند کی اطاعت کرے، تو وہ جنت کے جس دروازہ سے چاہے جنت میں داخل ہو جائے۔" (مسند احمد: 1/191) اسی طرح ایک اور روایت میں سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو عورت مر جائے اس حال میں کہ اس کا خاوند اس سے راضی تھا، وہ جنت میں داخل ہو گئی۔" (رواہ الترمذی و ابن ماجہ والحاکم فی المستدرک عن ام سلمہ رضی اللہ عنہا و صححہ السیوطی جامع الصغیر: 3/2945) ایک اور حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔ آپ نے انہیں وعظ فرمایا اور دوران وعظ انہیں فرمایا: "اے عورتو! صدقہ کیا کرو کیونکہ تم میں سے اکثر جہنم کا ایندھن ہوں گی، وجہ یہ ہے کہ تم شکوہ شکایت بہت کرتی ہو اور اپنے خاوندوں کی نافرمانی کرتی ہو۔" (رواہ البخاری و مسلم: 2/885) شوہر کی مساعدت اور تعاون کرنا اور اولاد کی تربیت کرنا: عورت کو اپنے خاوند کے ساتھ ہر کام میں تعاون کرنا چاہیے اور اس کی اولاد کی صحیح طور پر تربیت کرنا بھی ضروری ہے۔ چنانچہ حدیث میں ہے کہ: "سنو! تم سب راعی اور نگران ہو اور ہر راعی سے اس کی رعیت کے بارے میں پوچھا جائے گا۔ حاکم جو لوگوں پر راعی ہے اس سے اس کی رعیت کے بارے میں پوچھا جائے گا۔ آدمی اپنے گھر والوں کا راعی ہے لہٰذا اس سے ان کے بارے میں پوچھا جائے گا، اور عورت اپنے خاوند کے گھر میں اور اس اولاد کی ذمہ دار ہے لہٰذا اس سے ان کے بارے میں باز پرس ہو گی، اور غلام اپنے مالک کے مال پر راعی ہے لہٰذا اس کو بھی اس کے بارے میں باز پرس ہو گی۔ (رواہ البخاری: 1/853، مسلم، کتاب الامارۃ، باب فضل الامام العادل)
Flag Counter