Maktaba Wahhabi

320 - 421
(وَلَا يَحِلُّ لَكُمْ أَن تَأْخُذُوا مِمَّا آتَيْتُمُوهُنَّ شَيْئًا) (بقرہ: 229) "اور تمہارے لئے اس (مہر یا ہبہ) سے کچھ بھی لینا جائز نہیں ہے جو تم ان کو دے چکے ہو۔" ان روایات سے معلوم ہوا کہ عورت کا حق مہر مرد کے ذمہ ضروری ہے اور اس کا ادا کرنا بھی ضروری ہے۔ چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "ان تمام شرائط کا پورا کرنا تم پر ضروری ہے جن پر تم لوگوں نے اپنی بیویوں کی شرم گاہوں کو حلال قرار دیا ہے۔" (بخاری: 2/2576) عورت کا حق نان و نفقہ: عورت کی شادی سے قبل اس کا باپ یا اس کا ولی اس کے نان و نفقہ کا کفیل ہوتا ہے اور شادی کے بعد اس کا خاوند اس کے نان و نفقہ کا ذمہ دار ہے۔ اور یہ نان و نفقہ اس کے ذمہ واجب ہے خواہ عورت امیر ہو یا غریب اور خواہ شوہر امیر ہو یا عسرت زدہ۔ کیونکہ شادی کے بعد عورت خاوند کے لئے محبوس ہو کر رہ جاتی ہے، اور اب اس کا سب دارومدار اس کے خاوند پر ہے۔ اس کے لئے خاوند کی اطاعت واجب ہے، اور گھر میں رہ کر گھر کی دیکھ بھال کرنا (تدبیر منزل) اور اولاد کی پرورش اور اس کی تربیت کرنا اس کی ذمہ داری ہے۔ وجوب نفقہ کا ذکر قرآن حکیم میں سورۃ الطلاق: 6 میں ہے۔ نفقہ مرد کی وسعت اور حیثیت کے مطابق ہو گا۔ جیسا کہ سورۃ الطلاق آیت نمبر 7 میں ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بارہ میں ارشاد فرمایا: "اپنی عورتوں کے بارہ میں اللہ سے ڈرو، کیوں کہ تم انہیں اللہ تعالیٰ کی امانت پر لائے ہو اور اللہ کے کلمہ سے ان کی شرم گاہوں کو تم نے حلال کیا ہے۔ ان کا تمہارے ذمہ نان و نفقہ اور ان کا لباس دستور کے مطابق ہے۔" (مسلم: 3/344) ایک اور حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "ایک وہ دینار ہے
Flag Counter