Maktaba Wahhabi

335 - 421
"بےشک اللہ نے تم پر حرام قرار دی ہے، ماؤں کی نافرمانی اور لڑکیوں کو زندہ درگور کرنے کو۔" رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بچے اور ماں کی نفسیات کو نماز میں بھی ملحوظ رکھا۔ چنانچہ انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "میں نماز میں داخل ہوتا ہوں اور چاہتا ہوں کہ قرأت کو طویل اور لمبا کروں، پس میں بچے کے رونے کی آواز سنتا ہوں، اور اس خیال سے نماز میں تخفیف کر دیتا ہوں کہ ماں کو بچے کے رونے سے تکلیف ہو گی۔" (رواہ البخاری: 7/78، مسلم: 480) حقوق والدین کی تفصیل ہم نے الگ ایک کتاب میں دی ہے جس کا نام "اطاعت والدین" ہے۔ تفصیل وہاں ملاحظہ فرمائیں۔ بچے کے حقوق: بچے ہمارے مستقبل کا قیمتی سرمایہ ہیں۔ اگر وہ اس وقت گود کا کھلونا ہیں تو آگے چل کر وہ مستقبل کے معمار ہوں گے۔ شریعت اسلامی نے بچوں کی پرورش کا بڑا اہتمام کیا ہے اور ان کے بھی کچھ حقوق مقرر کئے ہیں جن کے تحت ان کی پرورش کرنے کی تلقین کی ہے۔ بلکہ شریعت نے تو بچے کے اس دنیا میں آنے سے پہلے ہی اس کا اہتمام کیا ہے۔ سب سے پہلی چیز یہ کہ ماں ایسی ہونی چاہئے۔ بچے کی ماں اچھی ہونی چاہیے: سب سے پہلی چیز جو بچے کا حق ہے وہ یہ ہے کہ بچے کی پیدائش کے لئے اچھی ماں کا انتخاب کرنا چاہئے جیسا کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: "اپنے نطفوں کے لئے اچھی عورت تلاش کرو، اور کفوء میں نکاح کرو اور اپنی بیٹیوں کے نکاح بھی انہی میں کرو۔ (رواہ ابن ماجہ، رقم: 1968، الکامل لابن عدی: 1/64، الخطیب: 1/264) اسلام میں ایک مسئلہ کفأت بھی ہے جو باہمی محبت و مودت اور خوش گوار زندگی گزارنے کے لئے بعض دفعہ ضروری ہوتا ہے، جیسا کہ ایک نیکوکار عورت کی شادی ایک
Flag Counter