Maktaba Wahhabi

340 - 421
حالانکہ اس کو علم تھا کہ وہ اس کا باپ نہیں ہے،تو اس پر جنت حرام ہے۔ (بخاری، رقم:6766،سنن ابو داؤد، رقم:5113، مسند احمد:1/81،174،328، 4/187،238، 239، 5/267، سنن الدارمی، رقم:2533، مسلم، رقم:62،سنن ابن ماجہ،رقم:2610،ابن حبان:2/158،سنن کبریٰ بیہقی:7/403،شرح السنہ بغوی:9/272،ابن ابی شیبہ:8/825،مصنف عبدالرزاق:9/49،مسند ابی عوانہ:1/25،مسند ابی یعلی موصلی:2/59) ایک اور حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:"جس نے اپنے آپ کو اپنے باپ کے غیر کی طرف منسوب کیا یا جس غلام نے اپنےآپ کو اپنے مولیٰ کے غیر کی طرف منسوب کیا،اس پر اللہ کی،اللہ کے فرشتوں کی اور تمام لوگوں کی لعنت ہو،قیامت کے روز اللہ تعالیٰ نہ اس کا کوئی فرض قبول کرے گا اور نہ کوئی نفل۔ (مسلم،رقم:137،سنن ترمذی:2120،سنن ابن ماجہ،رقم:2609،مسند احمد:1/313،سنن الدار قطنی:3/41،مصنف ابن ابی شیبہ: 8/537،کنز العمال،رقم:12916،مجمع الزوائد:1/98،ابن حبان:2: 161،مسند ابی یعلی:4/415،معجم کبیر طبرانی:12/62) ولادت کے روز بچے کا کان میں اذان سننے کا حق: پیدائش کے بعد بچے کا سب سے پہلا حق یہ ہے کہ وہ اپنے کان میں اذان کی آواز سنے تاکہ ایک نومولود کے کانوں سے سب سے پہلی آواز جوٹکرائے وہ توحید کی آواز ہو کیوں کہ شیطان اذان سے بھاگتا ہے۔(زاد المعاد:2/4) چنانچہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کے کان میں ان کے گھر تشریف لاکر اذان کہی۔(سیر اعلام النبلاء،ذہبی:3/166) اسی طرح سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کی پیدائش پر بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے کان میں اذان کہی۔(اسد الغابہ:2/18) بچے کا اچھا نام رکھنے کا حق: اسلام نے بچے کا ایک حق یہ بھی رکھا ہے کہ اس کا والد اس کا کوئی اچھا سانام رکھے جسے کے معنی بھی اچھے ہوں۔چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے۔
Flag Counter