Maktaba Wahhabi

347 - 421
بچے کا حق محبت وتقبیل: بچے کا ایک حق یہ بھی ہے کہ اس سے محبت کی جائے اور اس کو چوما جائے۔ چنانچہ ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہ کو چوما،اس وقت سیدنا اقرع بن حابس تمیمی رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے۔وہ کہنے لگے:"میرے دس بچے ہیں میں نے کبھی ان کو نہیں چوما۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف دیکھا اورفرمایا: (من لايرحم لا يرحم) (بخاری، رقم:5997) "جو رحم نہیں کرتا اس پر رحم نہیں کیا جاتا۔" سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں کہ ایک اعرابی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا کہ آپ لوگ تو بچوں کو چومتے ہیں لیکن ہم انہیں نہیں چومتے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اگر اللہ نے تیرے دل سے رحم کے جذبات کو نکال دیا ہوتو میں کیا کروں۔"(بخاری،رقم:5998) کبھی کبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نواسی سیدہ امامہ بنت ابی العاص رضی اللہ عنہ جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بڑی صاحبزادی سیدہ زینب سلام اللہ علیھا کی صاحبزادی تھیں اپنی گردن پر بٹھا لیتے۔(سنن ابی داؤد،رقم:920) سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے اپنی ران پر بٹھا لیتے اور سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہ کو دوسری ران پر بٹھاتے۔پھر دونوں کو اپنے جسم کے ساتھ دباتے اور چومتے اور فرماتے:"اے اللہ !میں ان دونوں سے محبت کرتا ہوں تو بھی ان سے محبت فرما۔"(بخاری:5/30) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی کبھی بچوں سے مزاح بھی فرماتے۔سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے چھوٹے بھائی ابو عمیر رضی اللہ عنہ نے ایک ممولہ(چڑیا جیسا پرندہ)پال رکھا تھا۔وہ مرگیا۔ابو عمیر رضی اللہ عنہ اس سے کھیلتے تھے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس بچے کا غم وحزن کم کرنے کے لئے اس مزاح سے فرماتے۔
Flag Counter