Maktaba Wahhabi

427 - 421
غسل المیت: میت کو غسل دینا فرض کفایہ ہے،اور جو شخص میت کو غسل دیتا ہے اس کے لیے حدیث میں اجر عظیم بتایا گیا ہے۔چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:" جو شخص کسی مومن کو غسل دیتا ہے اور اس کے عیوب کو چھپاتا ہے،حق تعالیٰ شانہ اس کی چالیس مرتبہ مغفرت فرماتے ہیں،اور جو اس کے لیے قبر کھودتا ہے اس کو اتنا اجر ملتا ہے،اور جو اس کو کفن دیتا ہے اللہ تعالیٰ اس کو سندس اور استبرق یعنی دیباج وکمخواب کا لباس پہنائے گا۔ (رواہ الحاکم:1/354، 362، تلخیص احکام الجنائز، الالبانی: ص31) میت کو خوشبو کی دھونی دینے کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (اذاأجمرتم الميت فأجمروه ثلاثاً) "جب تم میت کے کپڑوں کو دھونی دو(خوشبوکی)تو تین بار دھونی دو۔" غسل دیتے وقت مردہ کے ستر کو دیکھنا جائز نہیں ہے۔چنانچہ حدیث میں ہے: (لا تنظر لليٰ فخذ حي ولا ميت) (سنن کبری نسائی:1/620، رقم: 6062، مسلم بخوہ:2/651) کسی زندہ اور مردہ کی ران کو نہ دیکھو۔" میت کو کفن دینا: میت کو کفن دینا فرض کفایہ ہے۔مردوں کے لیے مسنون تین کپڑےہیں۔آزار، کرتا اور لفافہ، اور عورت کے لیے مسنون پانچ کپڑے ہیں:کرتا، آزار، اوڑھنی، لفافہ اور سینہ بند۔(بخاری:1/428، مسلم:2/649) میت کو کفن اچھا دینا چاہیے،اور وہ سفید رنگ کا ہو،لیکن کفن زیادہ قیمتی نہ ہو،مگر صاف ستھرا اور بدن کو ڈھانپنے والا ہو۔چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (اذا كفن احدكم اخاه فليحسن كفنه ان استطاع) "جب تم میں سے کوئی اپنے بھائی کو کفن دے تو اپنی استطاعت
Flag Counter