Maktaba Wahhabi

86 - 421
اپنے مال کی حفاظت اور دفاع کا انسانی حق جس مال کو ایک انسان اپنی سخت محنت کے نتیجے میں کماتا ہے، اسلام نے اس کے اس مال کو پورا پورا تحفظ دیا ہے کیونکہ یہ مال اس کا حق ہے، اور اسلام انسانی حقوق کی حفاظت کرتا ہے۔ چنانچہ جو شخص اس کے مال پر کسی قسم کی زیادتی کرتا ہے اور اس کو چھینتا ہے خواہ چوری، ڈاکے یا کسی اور ذریعہ سے، تو اس کے لیے دنیوی اور اخروی دونوں سزائیں رکھی گئی ہیں۔ ایسے مسلمان کے مال کو دوسروں پر حرام قرار دینے کے لیے آپ نے اپنے خطبہ حجۃ الوداع میں لوگوں کو مخاطب کر کے ارشاد فرمایا تھا: "اے لوگو! یہ کون سا دن ہے؟" جواب دیا گیا، یوم حرام یعنی ذی الحجہ کا نواں دن۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: "اي بلد هذا" یہ کون سا شہر ہے۔ جواب دیا گیا، پھر پوچھا گیا: "فاي شهر هذا" یہ کون سا مہینہ ہے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے جواب دیا شہر حرام یعنی حرمت والا مہینہ ہے۔ اب حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (فان دماءكم واموالكم واعراضكم عليكم حرام كحرمة يومكم هذا، في بلدكم هذا، وفي شهركم هذا) "(اے لوگو!) تمہارے خون، تمہارے مال اور تمہاری عزتیں ایک دوسرے پر اسی طرح حرام ہیں جس طرح تمہارے آج کے دن کی، اور اس مہینے ذی الحجہ کی اور اس شہر مکہ کی حرمت ہے۔" بعض روایات میں ہے کہ یہ جملہ آپ نے کئی مرتبہ دہرایا۔ آپ کا یہ سارا خطبہ ہی دنیا میں سب سے پہلے بین الانسانی اور بین الاقوامی
Flag Counter