Maktaba Wahhabi

99 - 421
حقوق عامہ حق مساوات اسلام میں ہر انسان بشریت اور انسانیت کے ناطے برابر ہے، اگرچہ یہ اپنی شکل و صورت، رنگ و نسل، قوت و ذکاء، خوب صورتی، صحت، عمر اور طبائع کے لحاظ سے مختلف ہیں۔ البتہ اسلام یہ کہتا ہے کہ کسی کو کسی پر کوئی فضیلت نہیں مگر تقویٰ کی وجہ سے۔ اور تقویٰ نام ہے اعمال صالحہ جن کے کرنے کی اسلام نے تاکید کی ہے، اور وہ اعمال جو انسان اپنے رب، اپنے اہل و عیال اور انسانی معاشرہ کے لیے انجام دیتا ہے۔ چنانچہ قرآن حکیم میں ہے: (يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّا خَلَقْنَاكُم مِّن ذَكَرٍ وَأُنثَىٰ وَجَعَلْنَاكُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوا ۚ إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِندَ اللّٰهِ أَتْقَاكُمْ ۚ) (حجرات: 13) "اے ایمان والو! ہم نے تمہیں پیدا کیا ایک مرد اور ایک عورت سے، پھر بنا دیا ہم نے تم کو قومیں اور قبیلے تاکہ تم ایک دوسرے سے پہچانے جاؤ، بےشک تم میں زیادہ عزت والا اللہ کے نزدیک وہ ہے جو تم میں زیادہ پرہیزگار ہے۔" تقویٰ کا اصل مقام تو قلب ہے اور یہ عبارت ہے ہر شخص کی بھلائی چاہنا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ دل کی طرف اپنی انگلی سے اشارہ کر کے فرمایا: "تقویٰ یہاں ہے۔" اور آپ نے اپنے دل کی طرف تین دفعہ اشارہ فرمایا۔ (مسلم، رقم: 2563، 2564)
Flag Counter